السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 ایک سوال ہے کہ اگر کسی عورت کے نام سے قربانی کرنا ہو تو  باپ کی جگہ کس کا نام لیا جائے گا جواب عنایت فرمائیں 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک والوہاب 
اگر ہم شادی شدہ عورت کے نام سے قربانی کریں گے تو اس کے نام کے ساتھ کس کا نام لیں گے اسکے والد یا اسکے شوہر کا ۔براۓ کرم جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی جس عورت کی طرف سے قربانی ہو خدائے علیم وخبیر خوب جانتا ہے کہ وہ فلاں کی لڑکی ، فلاں کی بیوی ہے اس لئے صرف عورت کا نام لینا کافی ہے فلاں بنت فلاں ، یافلاں زوجہ فلاں کہنا ضروری نہیں اور اگر کہہ دے تو کوئی حرج نہیں ۔ 
 (فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۴۴۷)
 (اور ایسا ہی ضیاء شریعت جلد اول صفحہ ۲۰۷ میں ہے)

 واللہ اعلم بالصواب 
  کتبہ؛ فقیرمحمد مشا ہد رضا قادری رضوی 
مقام دارالعلوم شہید اعظم دولہاپور پہاڑی پوسٹ انٹیاتھوک بازار (گونڈہ)