*________(🖊)__________ا*
*الســلام علیــکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*🕯️ســــــــوال👇*
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین کہ دیہات میں جمعہ جائز ہے یا نہیں بحوالہ جواب عنایت فرمائیں۔۔۔
 *سائل۔...... صابر حسین رضوی ممبئی*
*▪️ـــــــــــــــــــ{🖋️}ــــــــــــــــــ▪️*
*وعلیــکم الســلام  ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*

*📜✅الجـــواب بعون الملک الوھاب؛* 
مطلقاً جمعہ گاؤں ودیہات میں ناجائز ہے شرائط جمعہ مفقود ہونے کی وجہ سے اور شرائط جمعہ یہ ہیں (۱) مصر یا فنائے مصر ( ۲) بادشاہ (۳) وقت ظہر (۴) خطبہ (۵) جماعت (۶) اذنِ عام  کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے ارشاد فرمایا -👇
 *("لاجمعة ولا تشریق ولا صلوٰۃ فطر ولا اضحی الا فی مصر جامع او مدینة عظیمة")*
*📔 (مصنف لعبد الرزاق)*

 اور مجدد اعظم اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ ' دیہات میں جمعہ ناجائز ہے اگر پڑھیں گے گنہگار ہوں گے اور ظہر ذمہ سے ساقط نہ ہوگا -
 *(📙 فتویٰ رضویہ جدید ' ج ' ۸ ' ص '۲۷۳)*
*اور یہی مذہب امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ کا ہے*
  اور ان پر نماز ظہر پڑھنا لازم و ضروری ہے اگر وہ صرف نماز جمعہ پر اکتفا کریں اور نماز ظہر نہ پڑھیں تو وہ سخت گنہگار ہونگے اور فرض بھی ذمے سے ساقط نہ ہوگا کہ
 *مجدد اعظم اعلیٰ حضرت تحریر فرماتے ہیں*
 دیہات میں جمعہ پڑھنا خود ناجائز ہے تو اس کے سبب جماعت ظہر ترک ہونا دوسرا گناہ, اور ہر گناہ قابلِ مواخذہ, اور اگر ظہر نہ پڑھی جب تو خود نمازِ فرض معاذاللہ عمداً ترک کی, فرض کے ذمہ پر رہ جانا کیا کوئی ہلکی بات ہے, *والعیاذ بالله تعالیٰ* 
*(📙فتویٰ رضویہ جدید جلد ۸ صفحہ ۲۹۸*) 

ہاں جہاں قدیم سے جمعہ ہوتا آیا ہے وہاں *ارئیت الذی ینھی عبدا اذا صلیٰ* پر عمل کرتے ہوئے مطلقاً منع نہیں کیا جائے گا مگر انہیں حق مسئلہ بتا کر ظہر پڑھنے کی تلقین ضرور کی جائے گی"

*واللہ اعـــلم بــالصواب*
*________(🖊)__________ا*
✍️کتــــــــــــبہ 
*احقرالعباد محمد تحسین رَضآ منظری بریلی شریف*
*(مؤرخہ/٣۰ رجب المرجب/١۴۴١)*

*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*منجانب:منتظمین محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ محمد مکّی رضا خان قادری نظامی مہسوتھوی سیتامڑھی(بہار)*
*...........................................................*