السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عورت حیض کی وجہ سے رمضان المبارک کے مہینے کہ روزہ اور نماز چھوٹ جاتی ہے تو کس کس کا قضا کرے ۔ بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین و نوازش ہوگی؟
 السائل۔محمد نعمان رضا:

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب؛؛؛؛
صورت مسئولہ میں روزہ کی قضا ادا کرے اور نماز کی قضا نہیں بلکہ حالت حیض میں نماز معاف ہے----جیساکہ بہار شریعت  میں ہے کہ اس حالت میں روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا حرام ہے - پر ہے کہ ان دنوں میں نمازیں معاف ہیں انکی قضا نہیں اور روزوں کی قضا اور دنوں میں رکھنا فرض ہے ۔اور قانون شریعت میں ہےکہ حیض و نفاس کی حالت میں نماز پڑھنا روزہ رکھنا حرام ہے (مسئلہ)ان دنوں میں نمازیں معاف ہیں ان کی قضا بھی نہیں البتہ روزوں کی قضا اور دنوں میں رکھنا فرض ہے - 
(ماخوذ بہار شریعت جلد(1) صفحہ(380) نفاس کابیان )
(قانون شریعت صفحہ (66) حیض ونفاس کابیان )

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ غلام حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ ومولانا محمد راحت رضا صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی۔(نیپال)