________(🖊)__________ا*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
*سوال👇*
مفتی صاحب کی بارگاہ میں میرا سوال یہ ہے کہ کیا   
ایک ہی قبر میں دو مردے کو دفنا سکتے ہے یا نہیں؟
*سائل... عبدالودود عطاری*

____(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

*📜الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب* 
ایک قبر میں بلا ضرورت دو یا چار مردے رکھنا جائز نہیں ہے اور اگر ضرورت ہو تو رکھ سکتے ہیں مگر دونوں میتوں کے درمیان مٹی وغیرہ سے آڑ کردیں اور اس میں افضل کو مقدم کریں پھر اس کے بعد جو افضل ہو -

📕فتاویٰ ہندیہ میں ہے 👇
*(لایدفن اثنان اوثلاثۃ فی قبر واحد الاعند الحاجۃ فیوضع الرجل ممایلی القبلۃ ویجعل بین کل میتین حاجز من التراب کذا فی محیط السرخسی "اھ ملخصاً)*

📔(فتاویٰ ہندیہ "جلد اول "صفحہ نمبر "166)
📗(بحوالہ"فتاویٰ مرکز تربیت افتاء"جلد اول " صفحہ نمبر "346)

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*خاکسار محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب و امام جامع مسجد مہاسمند (چھتیس گڑھ)
*مورخہ:15/02/2020*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح -العبدالاثیم خاکسار* 
*ابوالصدف محمد صادق رضا*
مقام ؛ سنگھیاٹھاٹھول (پورنیہ)
خادم شاہی جامع مسجد
پـــٹنه بـــہار الھند
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*منجانب:منتظمین محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ محمد مکّی رضا خان قادری مظامی مہسوتھوی سیتامڑھی(بہار)*
*________(🖊)__________ا*