السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
میرا سوال یہ ہے کہ حضور ﷺکے وصال کے بعد جو غسل دیا گیا وہ پانی کیا ہوا اور کن لوگوں نے آپ کو غسل دیا اور کن لوگوں نے آپ کو لحد میں اتارا اس مسٸلہ میں آپ رہنماٸی فرماٸیں مع حوالہ عین نوازش ہوگی 
المستفتی: غُلام مصطفیٰ گوا 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل مبارک کا پانی چار شیشیوں میں بھر کر ایک شیشی حضرت جبرئیل علیہ السلام نے لیا ، ایک حضرت میکائیل علیہ السلام نے ، ایک حضرت اسرافیل علیہ السلام نے اور ایک حضرت عزرائیل علیہ السلام نے لیا ۔ حضرت عزرائیل علیہ السلام نزع کے وقت مومنوں کے منھ میں اس میں سے ایک قطرہ ڈال دیتے ہیں اس سے موت کی سختی میں آسانی ہو جاتی ہے ، حضرت میکائیل علیہ السلام منکر نکیر کے سوال کے وقت ایک قطرہ ڈال دیتے ہیں اس سے جواب میں سہولت ہوتی ہے ، حضرت اسرافیل علیہ السلام قیامت کے دن ایک قطرہ چہرے پر چھڑک دیں گے اس سے قیامت کی دہشت سے امن ملے گا اور حضرت جبرائیل علیہ السلام دیدار الہی ہوتے وقت ایک قطرہ آنکھوں پر مل دیں گے جس سے دیدار خداوندی کے مشاہدے کی طاقت حاصل ہو جائے گی " اھ (تحفة الواعظین (بحوالہ کیا آپ جانتے ہیں ص 14 : پہلا باب) 
اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل دینے کے لئے چادر کو تانا گیا اور اس میں حضرت عباس، حضرت علی، حضرت فضل وقثم ایک روایت میں قثم کے بجائے ابو سفیان کا نام ہے اور حضرت اسامہ بن زید و شقران جمع ہوئے حضرت عباس نے آپ کو اپنے سینہ پر لیا اور ہاتھوں میں دستانے پہن کر ہاتھوں کو پیرہن مبارک میں داخل کیا حضرت اسامہ اور شقران قمیص مبارک کے اوپر سے پانی ڈالتے تھے حضرت عباس و قثم ایک پہلو سے دوسرے پہلو پر لے جانے پر حضرت علی کی اعانت و امداد کرتے تھے اور غیب سے بھی غسل میں اعانت ہوئی " اھ (مدارج النبوہ ج 2 ص 744 ) 
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر مبارک میں اتارنے والے اصح قول کے مطابق حضرت علی مرتضی ، حضرت عباس ، حضرت فضل بن عباس اور قثم بن عباس ہیں " اھ 
 (مدارج النبوہ ج 2 751 بحوالہ اسلامی حیرت انگیز
 معلومات) 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب 
  کتبہ؛ محمد کریم اللہ رضوی 
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی 

  منجانب؛ محفل غلامان مصطفیﷺگروپ