*________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🌷ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا جنازے کے ساتھ چلنے سے گناہ کبیرہ معاف ہوجاتا ہے؟
جزک اللّٰہ تبارک و تعالیٰ خیرا کثیرا فی الدارین
*سائل..... محمّد ملت رضا صاحب*
________(🖊)________
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
ہرگز ایسا نہیں ہے کہ جنازے کے ساتھ چلنے سے گناہ کبیرہ معاف ہو جائیں گے بلکہ حدیث شریف میں ہے کہ جو چالیس قدم جنازہ لے کر چلے اس کے چالیس کبیرہ گناہ مٹا دیۓ جائیں گے "
نیز حدیث میں ہے " جو جنازہ کے چاروں پایوں کو کندھا دے , اللہ تعالیٰ اس کی حتمی مغفرت فرما دے گا "
*📚(جوہرہ" عالمگیری "در مختار)(بحوالہ" بہار شریعت" حصہ چہارم" صفحہ نمبر" 826)*
اور فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں بھی یہی ہے کہ حدیث شریف میں ہے جو رسول کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ " جو شخص چالیس قدم جنازہ لے کر چلے اس کے چالیس کبیرہ گناہ مٹا دیئے جائیں گے - حدیث پاک کے اصل کلمات در مختار "کتاب الجنائز " میں یوں منقول ہیں -👇
*(من حمل جنازۃ اربعین خطوۃ کفرت عنہ اربعین کبیرۃ ")*
*📓(درمختار" جلد دوم" صفحہ نمبر"231)*
*📚(بحوالہ" فتاویٰ مرکز تربیت افتاء" جلد اول "کتاب الجنائز "صفحہ نمبر "338)*
تو مذکورہ حوالہ جات سے یہ صاف ظاہر و باہر ہوگیا کہ جنازے کے ساتھ چلنے سے گناہ کبیرہ معاف نہیں ہوں گے بلکہ جو شخص چالیس قدم جنازہ لے کر چلے اس کے چالیس کبیرہ گناہ مٹا دیۓ جائیں گے "
*واللّٰہ تبارک وتعالیٰ اعلم بالصواب*
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*خــادم الـــقـــوم: مــحــمّــد آفــتــابـــــ عـالـم رحـمـتـی مــصــباحـی دہـلـوی صــاحــبـــ قــبـلـہ مـدظـلـہ العـالـی والنـورانـی خـطـیــبـــ و امـــام جـــامـــع مـــســـجـــد مـــہاســـمـــونـــد (چھــتــیــس گـڑھ) (الـھــنــد)*
*(مورخہ:18/02/2020)*
*✅الجواب الصحیح فقط جلال الدین احمد امجدی رضوی* نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند خادم جامعہ قادریہ رضویہ ردرور منڈل ضلع نظام آباد تلنگانہ الھند
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*مـحـمّـد مـکّـی رضــا خــان قـــادری نــظـامـی*
*مــہــســوتھــوی ســیــتا مــڑھــی(بــہــار
*...........................................................*
ہمیں فالو کریں