السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
علماۓ عظام رہنمائی فرمائیں کہ نیچری کسے کہتے ھیں ان کے عقائد کیا ھیں اور ان پر کیا حکمِ شرع عائد ہوتا ہے۔
 سائل: ذیشان احمد لاھور 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
صورت مذکورہ میں سر سید احمد خان کے ماننے والوں کو نیچری کہتے ہیں انہوں نے ایک نئے مذہب کی بنیاد ڈالی جس میں وہ جن, فرشتے, جنت, دوزخ, نبوت اور معجزہ کے وجود کا اپنی بےجا تاویلوں کی آڑ میں انکار کیا نیز کہا کہ جو باتیں قرآن و حدیث میں مذکور ہیں اگر ہماری طبیعت اسے قبول کرے تو مانیں ورنہ انکے ایسے معانی بیان کریں جسے ہماری طبیعت قبول کرے مثلاً فرشتوں کا کوئی وجود نہیں جنت کوئی گھر نہیں بلکہ اپنی نیکیوں پر خوش ہونے کا نام جنت ہے یونہی دوزخ کسی جگہ کا نام نہیں بلکہ اپنی برائیوں پر کڑھنے کا نام دوزخ ہے حاصل یہ ہے کہ یہ باطل گروہ ضروریات دین کا منکر ہے - 
المعتمد المستند مترجم ص:329/330/ میں ہے " 
 یہ نیچری اکثر ضروریات دین کے منکر ہیں اسے اپنے من چاہے معنی کی طرف پھیرتے ہیں تو کہتے ہیں نہ جنت ہے نہ دوزخ نہ حشر اجسام (یعنی قیامت میں زندہ اٹھایا جانا) نہ کوئی فرشتہ ہے نہ کوئی جن نہ آسمان ہے نہ اسراء اور نہ معجزہ اور (انکا گمان) ہے کہ موسی کی لاٹھی میں پارہ تھا تو جب اسکو دھوپ لگتی تو وہ لاٹھی ہلتی تھی اور سمندر کو پھاڑ دینا مد و جزر کے سوا کچھ نہیں تھا اور غلام بنانا وحشیوں کا کام ہے اور ہر وہ شریعت جو اسکا حکم لائی تو وہ حکم اللہ کی طرف سے نہیں اسکے علاوہ ان گنت اور بے شمار کفریات اسکے ساتھ منضم ہیں - اور یہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی چھوٹی بڑی تمام احادیث کو رد کرتے ہیں اور اپنے زعم میں قرآن کے سوا کچھ نہیں مانتے اور قرآن کو بھی نہیں مانتے مگر اسی صورت میں جب وہ انکی بیہودہ رائے کے موافق ہو اب اگر قرآن میں ایسی چیز دیکھتے جو انکے اوہام عادیہ رسمیہ کے مناسب نہیں جنہیں انہوں نے اپنا اصول ٹھہرایا جس اصول کا نام انکے نزدیک نیچر ہے اللہ تبارک و تعالیٰ کی آیتوں کو تحریف معنوی کے ذریعے سے رد کرنا واجب مانتے ہیں خاص طور پر جب قرآنی آیات میں ایسی کوئی بات ہو جو نصرانیون کے تحقیقات جدیدہ اور یورپ کی تراشیدہ تہذیب کے مخالف ہو (اور یہ نسبت ہے "اور با" کی طرف جو معرب ہے یورپ کا) جیسے آسمانوں کا وجود جس کے بیان کے ساتھ قرآن عظیم اور تمام کتب الہیہ کے سمندر میں موجیں مارہے ہیں اور جیسے سورج کی حرکت جس پر اللہ تبارک و تعالیٰ کے ارشاد میں نص فرمائی گئی کہ فرمایا (والشمس تجری لمستقر لھا) یعنی اور سورج چلتا ہے ایک ٹھراؤ کے لئے " اھ (📖سورۂ یاسین آیت :38) 
 اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا، (والشمس والقمر بحسبان ") یعنی سورج اور چاند حساب سے ہیں " اھ (📖 سورۂ رحمان آیت :5) 
اسکے علاوہ اور خرافات ہیں یہاں تک کہ مرغی (جو دم گھٹ کر مرجائے) کو حلال ٹھہرایا اور کھڑے ہوکر پیشاب کرنے اور نصرانی ساخت کے ناپاک موزوں میں نماز پڑھنے کو سنت ٹھہرایا یہ سب نصرانیون کی محبت میں ہے اور اللہ اور اسکے رسول جل و علا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقابلے کے لئے کیا " اھ
(ماخوذ از فتاوی مرکز تربیت افتاء ج:2/ص:139/140)
مذکورہ بالا تفصیل سے معلوم ہوا کہ فرقہ نیچریہ ضروریات دین کے منکر ہونے کی وجہ سے کافر ہیں - 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد اسرار احمد نوری بریلوی 
خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ الھند