السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
سندور جو ہندو کی لڑکی لگاتی ہے اس کو دوا کے طور پر استعمال کرنا کیسا ہے براۓ کرم جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی" 
سائل. محمد اشرف الحق 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
صورت مسئولہ کے تحت حضور فقیہ ملت تحریر فرماتے ہیں (الحدیث۔ عن ابى الدرداء قال قال رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم ان الله انزل الدواء وجعل لكل داء دواء فتداو ولا اولاتداووبحرام) 
(بحوالہ"ابوداؤد۔جلد 2صفحہ۔541۔) (مشکوة.صفحه.388) 
حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول کریم علیہ الصلاۃ و تسلیم نے فرمایا کہ خدائے تعالیٰ نے بیماری پیدا کی ہے اور دوا بھی اور ہر بیماری کی دوا مقرر فرمائی لہذا دوا کرو لیکن حرام چیز سے دوا نہ کرو (الحدیث عن ابى هريرة قال نهى رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم عن الدواء الخبيث)
(بحوالہ"ابن ماجه جلد 2.صفحه.247) (مشكوة.صفحه.388)
 ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والتسلیم نے نجس دوا کے استعمال سے منع فرمایا ہے. (بحوالہ"انوار الحدیث صفحہ نمبر 181) 
انگریزی دوائیں بکثرت ایسی موجود ہیں جن میں اسپرٹ اور شراب کی آمیزش ہوتی ہے ایسی دوائیں ہرگز استعمال نہ کی جائیں. 
(بحوالہ" بہار شریعت حصہ 16صفحہ نمبر 127) 
صورت مسئولہ میں سندور اگر پاک ہے اور اس میں کوئی ناپاک چیز کی آمیزش نہیں ہے تب دوا کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے. اور اگر اس میں کوئی ناپاک چیز ملی ہے تو اس کا دوا کے طور استعمال کرنا جائز نہیں اور پتہ نہیں کہ سندور میں کیا کیا ملایا جاتا ہو۔اب وہ پاک ہے یا ناپاک تو اس سے ہمیں بچنا ہی بہتر ہے . 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد الطاف حسین قادری 
خادم التدریس دارالعلوم غوت الوری ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند 
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ