السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
(لولاک لما خلقت الافلاک)
کیا یہ حدیث شریف ہے یا نہیں مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی"
سائل: محمد فرحان رضا برکاتی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
مذکورہ صورت کے بارے میں حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے موضوعات کبیر میں صرف حدیث" لولاک لما خلقت الافلاک" کے بارے میں صنعانی کا قول نقل کیا ہے کہ انہوں نے اس کو موضوع کہا, اپنی کوئی تحقیق ذکر نہیں کی ہے, بلکہ فرمایا
(" لکن معناہ صحیح فقد روی الدیلمی عن ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما مرفوعاً اتانی جبریل فقال یا محمد لولاک لما خلقت الجنۃ ولولاک لما خلقت النار وفی روایۃ ابن عساکر لولاک لما خلقت الدنیا")
(حوالہ"موضوعات کبیر"صفحہ نمبر"59)
اور مجدد اعظم اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس موضوع پر یعنی احادیث لولاک کی تخریج پر ایک رسالہ لکھا ہے آپ اسکا مطالعہ کرلیں "
(بحوالہ" فتاویٰ شارح بخاری" جلد اول" کتاب العقائد" صفحہ نمبر"494)
ھذا ماسنح لی واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی
خطیب و امام جامع مسجد مہاسمند چھتیس گڑھ
ہمیں فالو کریں