السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین وشرع متین اس مسئلہ ذیل میں کہ ایک شخص کسی پیر کو دل سے چاہتا ہے پیر کے مزار پر حاضری دی اور ان سے کچھ مانگا یا منتیں کی تو کیا ان سے مانگنا جائز ہوگا یا نہیں بحوالہ تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں "
المستفسی محمد معین الدین حیدر آباد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
شخص مذکورہ اگر جامع شرائط پیر ہے تو اس کے مزار پہ جانے اور اس سے مدد مانگنے میں کوئی حرج وقباحت نہیں ہے کیوں کہ کوئی بھی مسلمان کسی بزرگ کے آستانہ پہ جاتا ہے تو اس کو خدا نہیں بلکہ خدا والاسمجھ کرجاتا ہے اور یوں ہی اس کو خدا کا بندہ سمجھ کر اس سے مدد مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے؛
جیسا کہ صاحب بہار شریعت تحریر فرماتے ہیں کہ ان سے اِستِمداد و اِستِعانت محبوب ہے، یہ مدد مانگنے والے کی مدد فرماتے ہیں "
(بہار شریعت ج/ 1 ص/ 271 موبائل ایپ)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
کتبہ؛ محمد قمرالرضوی صاحب
خادم التدریس چمن فاطمہ پیلی بھیت شریف
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیﷺگروپ
ہمیں فالو کریں