_*🌹اسقاط حمل کب اور کن صورتوں میں جائز ہے ؟🌹*_
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*ٹیلیـــــگرام پر محفــــــل غلامان مصــــطفیٰﷺ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــئے👇نیــــچے دئے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
_📜🌺 الســـــــــوال🌺_
*کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ اس مسئلے کے بارے میں کہ اسقاط حمل کب تک جائز ہے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں"*
*🕯العارض:👈 صداقت حسین رامپور🕯*
*_◆ـــــــــــــــــــــ(🌲🎍🌲)ــــــــــــــــــــــ◆_* *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*
_*📚 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_
*اسقاط حمل کرنے والی دواؤں کا استعمال کرکے حمل ساقط کرنا عذر کے سبب چند صورتوں میں جائز ہے مثلا عورت کے شیر خوار بچہ ہو اور باپ دایہ مقرر کرنے سے عاجز ہو یا حمل سے دودھ خشک ہوجانے کا اندیشہ ہو اور بچہ کے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہوتو ان سب صورتوں میں حمل ساقط کرنا جائز ہے اور اس کی مدت ایک سو بیس دن (١٢٠) یعنی چار مہینے ہیں یہ اس وقت ہے جب کہ بچے کے اعضاء نہ بنے ہوں اگر اعضاء بننے شروع ہوگۓ ہوں تو پھر حمل ساقط کرنا جائز نہیں*
_فتاویٰ ھندیہ میں ہے👇_
*امراۃ مرضعة ظھر بھا حبل وانقطع لبنھا علی ولدھا الھلاک ولیس لابی ھذا الولد سعة حتی یستاجر الظئر یباح لھا ان تعالج فی استنزال الدم مادام نطفة اومضغة او علقة کم یخلق لہ عضو وخلقه لا یستبین الا بعد مائة وعشرین یوما اربعون نطفةاوربعون علقة واربعون مظغة*
(📚👉 جلد ٥ ، کتاب الکراھیة، الباب الثامن عشر فی التداوی والمعالجات، صفحہ ٣٥٦)
رد المحتار میں ہے۔👇
*وجاز لعذر کالمرضعة إذا ظھر بھا الحبل وانقطع لبنھا ولیس لأبی الصبی ما یستأجر به الظئر ویخاف ھلاک الولد قالوا : یباح لھا أن تعالج فی استنزال الدم مادام الحمل مضغة أو علقةولم یخلق له عضو وقدروا تلک المدة بمائة وعشرين یوما*
(📘👉 جلد ٩ ، کتاب الحظر والإباحة ، باب الاستبراء وغیرہ ، صفحہ ٦١٥)
📚 فتاویٰ رضویہ میں ہے👇
*اگر ابھی بچہ نہیں بنا جائز ہے ورنہ ناجائز کہ بے گناہ کا قتل ہے اور چار مہینے میں بچہ بن جاتا ہے*
(📕👉جلد ٢٤ ، صفحہ ٢٠١)
*اسی میں ہے👇*
*جان پڑجانے کے بعد اسقاط حمل حرام ہے اور ایسا کرنے والا گویا قاتل ہے اور جان پڑجانے سے پہلے اگر کوئی ضرورت ہے تو حرج نہیں*
(📘👉جلد ٢٤ ، صفحہ ٢٠٧)
_*بہار شریعت میں ہے👇*_
*💦 اسقاط حمل کے لئے دوا استعمال کرنا یا دائ سے حمل ساقط کرانا منع ہے بچہ کی صورت بنی ہو یا نہ بنی ہو دونوں کا ایک حکم ہے ہاں اگر عذر ہو مثلاً عورت کے شیر خوار بچہ ہے اور باپ کے پاس اتنا نہیں کہ دایہ مقرر کرے یا دایہ دستیاب نہیں ہوتی اور حمل سے دودھ خشک ہوجاۓ گا اور بچہ کے ہلاک ہونے کا اندیشہ ہے تو اس مجبوری سے حمل ساقط کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ اس کے اعضاء نہ بنے ہوں اور اس کی مدت ایک سو بیس دن ہے*
(📚👉 جلد ٣ ، عیادت وعلاج کا بیان، صفحہ ٥٠٧)
_*والله تعالیٰ اعلم بالصواب*_
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*✍کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
_*گداۓ حضور انفاس ملت*_
_*حضرت علامہ و مولانا فداءالمصطفی رضوی صمدی انفاسی صاحب قبلـــــــــــہ*_
_*(مد ظلہ العالی والنورانی)*_
*تخصص فی الفقہ،،جامعہ صمدیہ دارالخیر پھپھوند شریف ضلع اوریا یوپی*
*رابـــــــــطــــــہ نـــــمـــــبــــــــر 👇*
*📲+91 8439872678*
*ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ وجامع جواب*
*✅الجواب' ھوالجواب واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب*
*فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🕋محــفـــل غــلامــان مصطــفیٰﷺگــروپ*
*بــتاریـخ(12)دسمبر (2019)عــیــســوی🕋*
*گــروپ ھٰــذا مـــیـــں ایـــڈ کــیـلـــئـــے رابـــطہ کـــریـــں:👈 7860124553 91+📲*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🖥المـــــرتـــــب🖥*
*🌹رضـــــی احـــــمـــــد قـــــادری سیـــــتـــــا مـــــڑھــــی بـــــہار رابــــطہ نمـــــبــــر🌹👇*
*📲+91 8115171996*
*•─────────────────────•*
*💙(محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ)💙*
*•─────────────────────•*
ہمیں فالو کریں