________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*🕯ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک غیر مسلم شخص ہے جو کہ اس کا باپ مر چکا ہے اب وہ شخص اپنے باپ کے نام سے ایک مسلمان شخص کو عمرہ کے لئے بھیجنا چاہتا ہے کیا اس طرح سے غیر مسلم کے نام کا عمرہ کرنا درست ہے یا نہیں
علمائے کرام و مفتیان عظام قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں آپ کی عین و نوازش ہوگی"
*سائل.....حافظ محمد اسلام الدین برکاتی گھاٹمپور کانپور نگر*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
*📜الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*
غیرمسلم کے نام سے عمرہ کرنا کے کیا معنی, نعوذ بااللہ من ذالک " ارے غیرمسلم کو غیر مسلم جاننا اور مسلم کو مسلم جانناضروریات دین سے ہے اور جو اس کے برخلاف عقیدہ رکھے اور جانے تو وہ کافر ہے. بلکہ یہاں تک ہے کوئ کسی کافر کے مرنے کے بعد ایصال ثواب کرے وہ بھی کافر ہے - اور اسلام سے خارج ہے اور کو عالم برزخ میں کسی طرح کا ثواب نہیں پہنچتا چہ جاۓ کہ عمرہ اسلام کے سارے ارکان کے لئے اور اس پر ثواب کے لیئے ایمان شرط ہے.
جیسا کہ صاحب بہارشریعت تحریر فرماتے ہیں👇
کسی کافر کے لیۓ اُس کے مرنے کے بعد مغفرت کی دعا کرے، یا کسی مردہ مُرتد کو مرحوم یا مغفور، یا کسی مُردہ ہندو کو بیکنٹھ باشی(3) کہے، وہ خود کافر ہے۔(4)
*📕(بہار شریعت" جلد اول"صفحہ نمبر"186)*
لہذا شخص مذکور کا اسکی طرف سے عمرہ کوجانا جائزنہیں ہوگا اور اگرجائز اور اس کو مسلمان سمجھ کر گیا تو کافر ہوجایئگا "
*واللہ اعلم بالصواب*
*________(🖊)__________ا*
*🖊از قلم - حضرت علامہ ومولانا محمد قمر الرضوی صاحب قبلہ غفرلہ* چمن فاطمہ پیلی بھیت شریف
*مورخہ:23/02/2020*
*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح*
*فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
* محمد مکّی رضا خان قادری نظامی مہسوتھوی سیتامڑھی(بہار)*
*________(🖊)__________ا
ہمیں فالو کریں