السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تمام علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ
جب رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نماز پڑھاتے تھے تو اس وقت کچھ منافقین بھی رسول کی اقتدا میں نماز پڑھتے تھے لیکن پیچھے یعنی آپکے پاس سے ہٹ کر آپ کی برائی کرتے تھے تو اس وقت رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انکو مسجد سے نکلنے کا حکم دیا تھا یہ کہ جو لوگ میرے پیچھے برائی کرتے ہیں وہ سب مسجد سے نکل جائیں نہیں تو میں نام لیکر نکال دونگا تو وہ لوگ نکل کر چلے گئے تھے اور انہوں نے اپنی مسجد الگ بنائی تھی جس کا نام مسجد ضرار رکھا تھا،
معلوم یہ کرنا ہے کے کیا یہ بات سچ ہے آقا کریم نے لوگوں کو مسجد سے نکالا تھا اگر یہ سچ ہے تو اس کا ذکر صحاح ستہ کی کسی کتاب میں موجود ہے اگر ہے تو اس کا حوالہ چاہئے
مزید پوری اصل بات کس طرح سے پیش آئی تھی حوالے کے ساتھ بتاکر میری رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی۔
اگر آج شام تک اس کا جواب مل جائے تو بہت احسان مند رہونگا علمائے کرام کا کیوں کے کسی بد عقیدہ کو جواب دینا ہے اسی لئے صحاح ستہ کا حوالہ مانگ رہا ہوں
المستفتی: عبدالحلیم اسلام نگر گونٹیا منڈیا ضلع بریلی شریف یو پی
وعلیکم السلام ورھمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب اللہم ہدایۃ الحق والصواب
فقیہ ملت حضرت علامہ و مولانا مفتی جلال الدین احمد صاحب قبلہ امجدی اپنی کتاب مشہور زمانہ فتاویٰ فیض الرسول میں تحریر فرماتے ہیں کہ ہاں یہ واقعہ صحیح ہے کہ ایک مرتبہ سرور دوعالم ﷺ نے منافقوں کے نام لے لے کر مسجد نبوی سے باہر نکلوا دیا تھا نکالے جانے والے منافقوں کی تعداد 36 ہے,
جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابناء الحی میں تحریر فرمایا ہے؛
(واخرج ابن مردویہ عن ابی مسعودن الانصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال لقد خطبنا النبیﷺ خطبۃ ماشھدۃ مثلھا قط فقال ایھاالناس ان منکم منافقین فمن سمیتہ فلیقم قم یا فلاں قم یافلاں حتی قام سنۃ وثلاثون رجلا-)
یعنی ابن مردویہ نے بروایت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کیا انہوں نے کہا کہ وعظ فرمایا نبی محترم ﷺ نے (حاضرین) کو ایسا وعظ کہ ویسا وعظ میں نے کبھی نہیں سنا , تو فرمایا اے لوگو! بیشک تم میں بعض لوگ منافق ہیں تو میں جس کا نام لوں اس کو اٹھنا پڑے گا , اچھا اٹھ اے فلاں , اٹھ اے فلاں (اس طرح بار بار حکم دیتے رہے) یہاں تک کہ چھتیس منافق مجمع سے اٹھ گئے؛
(ابناء الحی"صفحہ نمبر"152)
(بحوالہ"فتاویٰ فیض الرسول" جلد دوم" صفحہ نمبر"572)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی دہلوی
مہاسمند چھتیس گڑھ
ہمیں فالو کریں