*🕳️مذہب اسلام میں بیماری اڑ کر لگنے کا کوئ تصور نہیں:🕳️*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌼السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ🌼*

*📜سـوال_________↓↓↓* تمام اھلسنت کے علماء کرام حضرات آپ کی بارگاہ میں میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک آدمی کا مرض دوسرے آدمی کے بدن میں جاتا ہے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ چلا جاتا ہے جیسے آج کل کرونا وائرس کے بہت چرچے ہیں اس مسئلے کا دلیل کے ساتھ وجاہت فرمائیں مہربانی ہوگی -
*🖍️سائل..... طالب محمد ساجد رضا قادری نیپال🌾*

*📞ٹیلیگرام پرمحفل غلامان مصطفےٰﷺ گروپ میں ایڈ کیلئے اِس لینک پر کلک کریں*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🌼وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ🌼*
*✅الجـــــوابـــــ: بعون الملک الوہاب👇*  
📝سب سے پہلی بات یہ سمجھ لیں کہ مذہب اسلام میں بیماری اڑ کر لگنے کا کوئ تصور ہی نہیں -
🌾حدیث شریف میں ہے 
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا 👇
*("لاعدویٰ")*
یعنی کوئی بیماری اڑ کر نہیں لگتی -

*(📔بخاری شریف "کتاب الطب "باب الجزام)*

نیز حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا 👇
*("لاعدویٰ")*
📌یعنی کوئی بیماری اڑ کر نہیں لگتی " تو ایک اعرابی کھڑے ہو گئے اور عرض کی یا رسول اللہ ﷺ اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے کہ اونٹ " ہر نوں کی مثل ریت میں لیٹتے ہیں - پھر ان سے ایک خارشی اونٹ آملتا ہے تو سب کو خارش لگ جاتی ہے , یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے دریافت فرمایا 👇
*("فمن اعدی الاول")*
یعنی پھر پہلے کو بیمار کس نے لگائی تھی -

*(بخاری شریف " کتاب الطب "باب لاعدوی👇)*

🌾جدید تحقیقات کی روشنی میں کئ امراض متعدی ہیں , یعنی ان کے جراثیم اڑ کر دوسروں تک پہنچ کر انہیں بھی اسی مرض میں مبتلاء کر دیتے ہیں , یہی وجہ ہے کہ ایسی بیماریوں کے عام ہونے کے وقت ڈاکٹر حضرات مریضوں سے دور رہنے کا مشورہ دیتے نظر آتے ہیں - کیا ایسی صورت میں حدیث پاک کو حق جانتے ہوئے مریض سے دور رہنے کی تدبیر اختیار کرنا , شرعی لحاظ سے درست ہے ,اس کے جواب سے قبل عرض ہے کہ لوگوں کی کیفیات مختلف ہوتی ہیں, بعض لوگوں کا ذات باری تعالیٰ پر توکل وبھروسہ بہت زیادہ ہوتا ہے , جبکہ بعض اس معاملے میں ضعیف و کمزور ہوتے ہیں -
🔑چنانچہ جن کا توکل کامل ہے انہیں اس میں احتیاط کی کوئی ضرورت نہیں,  کیونکہ انہیں یقین کامل حاصل ہے کہ اللہ رب العزت کے حکم کے بغیر کوئی بیماری نہیں لگ سکتی , لہذا ان کے دین میں فساد کا احتمال نہیں , یہی وجہ ہے کہ رحمت کونین ﷺ نے ایک کوڑھی کے ساتھ کھانا تناول فرمایا جیسا کہ حدیث شریف میں مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک جزامی کو اپنے سے ساتھ کھانا کھلایا اور فرمایا 👇
*("کل معی ببسم اللہ سقۃ باللہ وتوکلا علی اللہ")*
💫یعنی میرے ساتھ اللہ تعالیٰ کا نام لیکر کھا اللہ تعالیٰ پر اعتماد اور اس پر بھروسہ رکھتے ہوئے "

*(ترمذی شریف "کتاب الاطعمۃ👇)*

📌اور جن کی نظر ظاہری اسباب پر رہتی ہو اور انہیں اللہ تعالیٰ پر کامل توکل حاصل نہ ہو تو انکے لئے تو بچنا ہی مناسب ہے , لیکن اس خیال سے نہیں کہ بیماری اڑ کر لگتی ہے , بلکہ اس بات کے پیش نظر کہ ہو سکتا ہے کہ قضاۓ الہی کے تحت وہی بیماری انہیں بھی لگ جاۓ اور شیطان کے وسوسہ ڈالنے کی بناء پر یہ یقین کر لیں کہ ایسا فلاں فعل کی وجہ سے ہوا ہے , اگر ہم احتیاط کرتے تو ایسا نہ ہوتا , کیونکہ اس کے باعث دین کے نقصان کا اندیشہ ہے -
اسی قسم کے ضعیف الاعتقاد لوگوں کے لئے بطور تعلیم رحمت کونین ﷺ کا یہ فرمان عالی شان ہے کہ 👇
*("فرمن المجزوم کما تفر من الاسد")*
کوڑھی سے ایسی طرح دور بھاگ , جیسے شیر سے بھاگتا ہے, 

*(📗بخاری شریف " کتاب الطب)*

نیز ارشاد فرمایا 👇
*("لا توردو الممرض علی المصح")*
یعنی بیمار اونٹوں کو تندرست اونٹوں کے پاس نہ لے جاؤ - (ایضا)

🖍️اور سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ" فی الواقع ضعیف الاعتقاد لوگ " جنہیں خداۓ تعالیٰ پر سچا توکل نہ ہو اور وہمی خیالات رکھتے ہوں انہیں جزامی کے ساتھ کھانے پینے سے بچنا چاہیۓ , نہ اس خیال سے کہ اس کے ساتھ کھانے کی تاثیر سے دوسرا شخص بیمار ہوجاتا ہے کہ یہ خیال محض غلط ہے , تقدیر الہی میں جو لکھا ہے , ضرور ہوگا اور جو نہیں لکھا وہ ہرگز نہ ہوگا ,

اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ارشاد فرماتا ہے 👇
*(" قل لن یصیبنا الا ماکتب اللہ لنا ھو مولانا وعلی اللہ فلیتوکل المؤمنون -)*
📖یعنی ہمیں ہرگز نہ پہنچے گی وہ بات , جو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے لکھ دی,  وہ ہمارا مولا ہے اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ چاہیۓ "

*(📓پارہ. 10. سورہ التوبہ ,آیت نمبر "51)*

*🍃واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب🍃* 
*🍃المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب🍃*
 *_◆ــــــــــــــــــــــ

🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🖊از قلــــــــــم* 
*احقرالعباد محمد آفـتـاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانـی خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)*
*رابطہ نمبر👇*
*📲+91 7860124553*
 *_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🗓️مؤرخہ: (۱۹)رجب المرجب ١٤٤١؁ھ*
*(💙محفل غلامان مصطفیﷺگــروپــــ💙)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*🖥️المشتـــــہر👇*
*مـحـمّـد رضـــا بـرکاتــی(نیپـــال🇳🇵)*
*مــدرسـہ الجــامـعتہ الـرضــویـہ مــناظــر الـعــلــوم مــوجــودہ حـال کانــپور اتــرپـردیــش (یوپی)*
*🌹رابطہ نمبر 👇*
*📲+91 7237805032*
*_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*💙محفل غلامان مصطفیﷺگـــروپــــــ💙*
*میں شامل ہونے کے لئے رابـــــطہ کریـــــں👇*
*📲+91 7860124553*
*📲+91 7237805032*
*••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••*