السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے علمائے دین و مفتیان کرام مسئلے ذیل میں کہ عورتیں قربانی کا جانور ذبح کر سکتی ہیں؟ 
 ساٸل: فرید اظہر 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ برکاتہ 
 الجواب بعون الملک الوھاب 
 عورتیں قربانی اور غیر قربانی کا جانور ذبح کرسکتی ہیں جب کہ ٹھیک سے ذبح کرنا جانتی ہوں جیسا کہ فتاوی امجدیہ میں ہے کہ " عورت کےہاتھ کا ذبیحہ کھانا جائز ہے _
فتاوی عالمگیر میں ہے " المراۃ المسلمۃ والکتابیۃ فی الذبح  کالرجل " 
_مجمع الانهر میں ہےکہ؛ " ولو کان الذابح امراۃ او صبیا او مجنونا یعقلان حل الذبیحۃ بالتسمیة " اھ 
(فتاوی امجدیہ ، ج 3 ص 279 ، کتاب الذبح ، مکتبہ رضویہ کراچی ) واللہ اعلم باالصواب 

  کتبہ؛ کریم اللہ رضوی 
خادم التدریس دارالعلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی 

  منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ