السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
سوال... علماۓ کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ نماز میں جو سجدۂ سہو کرتے ہیں تو ایک طرف سلام پھیرنے کے بعد دو سجدہ کرتے ہیں اگر ایسا کرنا حدیث سے ثابت  ہے تو وہ حدیث عربی اور اردو میں عنایت فرمائیں,
سائل؛ محمد جمشید عالم چمپارن

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک والوہاب
حدیث پاک میں ہے ایک بار حضور ﷺ دو رکعت پڑھ کر کھڑے ہو گئے بیٹھے نہیں پھر سلام کے بعد سجدۂ سہو کیا,
اس حدیث کو ترمذی نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے اور فرمایا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے"
(بحوالہ"سنن الترمذی"ابواب الصلاۃ,باب ماجاء فی الامام ینحض فی الرکعتین ناسیا,الحدیث,365,جلد اول, صفحہ نمبر, 380)

اور بہار شریعت میں حضرت علامہ صدرالشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ واجبات نماز میں جب کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو اس کی تلافی کے لئے سجدۂ سہو واجب ہے,اس کا طریقہ یہ ہے کہ التحیات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیرے (عام کتب فقہ) "حصہ چہارم"صفحہ نمبر "(711)
واللہ اعلم بالصواب

کتبہ؛ محمد افتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی  
خطیب و امام جامع مسجد مہاسمند چھتیس گڑھ