*🔹کھڑے ہوکر پیشاب کرنا کیسا ھے🔹*
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
*_🌹السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ_🌹*
_📜ســــــوال؛اگر کوئی شخص کھڑے ہو کر پیشاب کیا بغیر پانی تو کیا وہ ناپاک ہوجائے گا جواب عنایت فرمائیں_
_*سائل*_
_*حافظ جعفر القادری صاحب بہرائچ*_
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
_*🌹وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ🌹*_
_*📚الجـــــوابــــــــــــــــــ؛ بعون الملک الوہاب اللہم ھدایت الحق والصواب*_
صورت مسٶلہ میں چاہے پانی کا استعمال کرے یا نہ کرے وہ خود ناپاک نہیں ہوگا بلکہ جہاں جہاں پیشاب کے قطرے پہوچینگے وہ جگہ نجس ہو جاۓ گی یعنی اسکو خود غسل کی تو اصلا ضرورت نہیں لیکن اس جگہ کا دھلنا تین صورتوں پر ہوگا اگر ایک درھم سے زاٸد ہے تو فرض اور اگر مقدارِ درھم ہے تو واجب اگر درھم کے کم تو سنت
_*اللہ عز و جل ارشاد فرماتا ہے 👇*_
_(فیہ رجال یحبون ان یتطہرو واللہ یحب المطہرین)_
_*اس مسجد یعنی مسجد قبا شریف میں ایسے لوگ ہیں جو پاک ہونے کو پسند رکھتے ہیں اور اللہ دوست رکھتا ہے پاک ہونے والوں کو"*_
_(پ 11 ,التوبۃ :108)_
_*سنن ابن ماجہ میں ابو ایوب و جابر و انس رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے مروی ہے کہ جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے گروہ انصار اللہ تعالیٰ نے طہارت کے بارے میں تمہاری تعریف کی تو بتاؤ تمہاری طہارت کیا ہے عرض کی کہ نماز کے لئے ہم وضو کرتے ہیں.اور جنابت سے غسل کرتے ہیں اور پانی سے استنجا کرتے ہیں,فرمایا :تو وہ یہی ہے اس کا التزام رکھو"*_
_(سنن ابن ماجہ, أبواب الطہارۃ,باب الاستنجاء_ _*بالماء:الحدیث 355, ج/1 ص/222)*_
_🔰(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر 407)_
_*🔰بہار شریعت میں ہے 👇*_
_آگے یا پیچھے سے جب نجاست نکلے تو ڈھیلوں سے استنجا کرنا سنت ہے اور اگر صرف پانی ہی سے طہارت کرلی تو بھی جائز ہے مگر مستحب یہ ہے کہ ڈھیلے لینے کے بعد پانی سے طہارت کرے:*_
_*(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر 412)*_
_*استنجا کا لغوی معنی ہے بلند جگہ کو تلاش کرنا.اور المعجم الوسیط میں ہے :استنجا طلب نجوۃ. چونکہ آدمی پیشاب یا پاخانہ کے لئے اونچی جگہ تلاش کرتا ہے تاکہ اس کی آڑ میں قضاۓ حاجت کرے اسی لئے اس فول کو استنجا کہتے ہیں.اور ایک معنی نجاست کو صاف کرنا ہے .*_
_عمدۃ الرعایہ میں ہے 👇_
_(الاستنجاء وھو لغۃ عبارۃ عن_ _مسح موضع النجو و ھو ما_ _یخرج عن البطن)_
_*(عمدۃ الرعایہ فی حل شرح الوقایہ ج/1 ص/1)*_
_اور اصطلاح شرح میں سبیلین پر سے نجاست حقیقیہ کو دور کرنے کو استنجا کہتے ہیں._
_*علامہ ابن ہمام فرماتے ہیں*_
_(ھو ازالۃ ما علی سبیل من_ _*النجاسۃ)*_
_🔰(فتح القدیر للعاجز الفقیر ,,کتاب الطہارۃ ج/1 ص/187)_
_*اور درمختار میں ہے 👇*_
_*(ازالۃ نجس عن سبیل)*_
_*(الدرالمختار مع ردالمحتار ,,کتاب الطہارۃ ج/1 ص/223)*_
_📚(فتاویٰ علیمیہ ج/1 ص/101 تا 102)_
_بالا عبارتوں سے ظاہر ہوگیا کہ نجاست حقیقیہ کو دور کرنے کو استنجا کہتے ہیں چاہے وہ ڈھیلوں سے ہو یا پانی سے مگر طہارت ضروری ہے ورنہ پاک نہ ہوگا "_
_*دوسری بات کھڑے ہوکر پیشاب کرنا تو یہ جان لیں کہ حدیث پاک میں ہے 👇*_
_*امام احمد و ترمذی و نسائ ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے راوی ہے فرماتی ہیں جو شخص تم سے یہ کہے کہ نبئ پاک ﷺ کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے تو تم اسے سچا نہ جانو.حضور نہیں پیشاب فرماتے مگر بیٹھ کر*"_
_(جامع الترمذی ,,ابواب_ _الطہارۃ,باب ما جاء فی النھی عن البول قائما .الحدیث,12 ج/1 ص/90)_
_(🔰بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر 409)_
_اور علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمۃ الرضوان فرماتے ہیں کھڑے ہوکر یا لیٹ کر یا ننگے ہوکر پیشاب کرنا مکروہ ہے"_
_(المرجع السابق)_
_*🔰(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر 411)*_
_*🌻ھذا ما سنح لی واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*_
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
_*✍🏻از قلم✍🏻 حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی النورانی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)*_
*_رابطہ نمبر👇_*
*_📲+91 7860124553_*
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح
احقر محمد مشاہد رضا حشمتی بھکاری پور ضلع پیلی بھیت شریف
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
_*بتاریخ ۱۲ جون بروز بدھ ۲۰۱۹ عیسوی*_
_*♦فخر اعلیٰ حضرت فقہی گروپ♦*_
_*رابطـــــــہ کــــــریں📞9918521953*_
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
_*المشتہر*_
_*اسیر حضور تاج الشریعہ*_
_*ضیاء انجم قادری رضوی بہرائچ شریف*_
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
_*♦فخر اعلیٰ حضرت فقہی گروپ♦*_
◆ـــــــــــــــــــ▪♦▪ــــــــــــــــــ◆
ہمیں فالو کریں