السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
اللہ تعالیٰ کے بارے میں مسلمانوں کا کیا عقائد ہونا چاہیۓ حوالوں کے ساتھ  تفصیل سے بیان کیا جائے۔۔
سائل محمّد وسیم ضلع پربھنی ۔انڈیا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب 
اللہ تعالیٰ کے بارے میں کیسا عقیدہ رکھنا چاہیۓ یہاں مختصر بیان کیا جاتا ہے ملاحظہ فرمائیں 
اللہ تعالیٰ ایک ہے کوئی اس کا شریک نہیں, نہ ذات میں, نہ صفات میں, نہ افعال میں, نہ احکام میں, نہ اسماء میں, واجب الوجود ہے, یعنی اس کا وجود ضروری ہے اور عدم محال,  قدیم ہے, یعنی ہمیشہ سے ہے, ازلی کے بھی یہی معنیٰ ہیں, باقی ہے, یعنی ہمیشہ رہے گا اور اسی کو ابدی بھی کہتے ہیں وہی اس کا مستحق ہے کہ اس کی عبادت وپرستش کی جاۓ ,
وہ بے پردہ ہے, کسی کا محتاج نہیں اور تمام جہان اس کا محتاج ہے , اس کی ذات کا ادراک عقلاً محال کہ جو چیز سمجھ میں آتی ہے عقل اس کو محیط ہوتی ہے , اور اس کو کوئی احاطہ نہیں کر سکتا , البتہ اس کے افعال کے ذریعہ سے اجمالاً اس کی صفات , پھر ان صفات کے ذریعہ سے معرفت ذات حاصل ہوتی ہے , اس کی صفتیں نہ عین ہیں نہ غیر,  یعنی صفات اس ذات ہی کا نام ہو ایسا نہیں اور نہ اس سے کسی طرح کسی نحو وجود میں جدا ہو سکیں,  کہ نفس ذات کی مقتضیٰ ہیں اور عین ذات کو لازم, جس طرح اس کی ذات قدیم ازلی ابدی ہے , صفات بھی قدیم ازلی ابدی ہے , اس کی صفات نہ مخلوق ہیں , نہ زیر قدرت داخل , ذات وصفات کے سوال سب چیزیں حادث ہیں ,یعنی پہلے نہ تھیں بعد میں موجود ہوئیں, صفات الٰہی کو جو مخلوق کہے یا حادث بتاۓ , گمراہ بد دین ہے, آسمان وزمین اور ساری مخلوقات کا پیدا کرنے والا وہی ہے,  وہی عبادت کا مستحق ہے دوسرا کوئی مستحق عبادت نہیں, وہی سب کو روزی دیتا ہے, امیری غریبی اور عزت و ذلت سب اس کے اختیار میں ہے, جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے, اس کا ہر کام حکمت ہے بندوں کی سمجھ میں آۓ یا نہ آۓ وہ کمال وخوبی والا ہے, جھوٹ, دغا, خیانت, ظلم و جہل وغیرہ ہر عیب سے پاک ہے , اس کے لیئے کسی عیب کا ماننا کفر ہے, , لہذا جو یہ عقیدہ رکھے کہ خدا جھوٹ بول سکتا ہے وہ گمراہ بد مذہب ہے -
اور مزید معلومات کے لئے مطالعہ کریں 
(بہار شریعت "عقائد متعلقہ ذات وصفات الٰہی)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی
خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)