السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 12 ربیع الاول شریف کے موقع پر جھنڈے لگانا کہاں سے ثابت ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی -
السائل۔ محمد ارکان رضا اطہر 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 12 ربیع الاول شریف یعنی (عید میلادالنبی ﷺ) کے موقع پر جھنڈے لگانا ملائکہ (فرشتوں) کا طریقہ ہے -عید میلادالنبی ﷺ پر جھنڈے لگانے کی اصل دلیل یہ ہے کہ سیدتنا حضرت آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ کی آمد مبارک پر میں نے تین جھنڈے دیکھے ایک مشرق میں گاڑا گیا تھا, دوسرا مغرب میں, اور تیسرا جھنڈا خانہ کعبہ کی چھت پر لہرا رہا تھا - 
(بحوالہ" سیرت حلبیہ, جلد اول,صفحہ نمبر" 109)
 اور بھی بہت ساری کتابوں کے حوالہ جات سے یہ ظاہر ہے کہ آپ ﷺ کی ولادت با سعادت کی خوشی میں جھنڈے لہرائے گئے - ایک مشرق میں, دوسرا مغرب میں, اور تیسرا کعبۃ اللہ کی چھت پر - 
 (بحوالہ" بیان المیلاد النبی ﷺ, محدث ابن جوزی, صفحہ نمبر" 51) 
(خصائص الکبریٰ, جلد اول, صفحہ نمبر" 48) (مولد العروس, صفحہ نمبر"71) 
(معارج النبوۃ, جلد دوم, صفحہ نمبر" 16) 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی 
خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند (چھتیس گڑھ) 
منجاب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ