السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ ذیل میں کہ ایک چین جو اسٹیل دھات کی بنی ہے جو بی پی کنٹرول کرتی ہے اس کو پہن کر نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
سائل؛ محمد خالد رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
مرد و عورت دونوں کے لئے سونے اور چاندی کے علاوہ کسی بھی دھات کا استعمال جائز نہیں جیسا کہ درالمختار میں ہے کہ " فى الجوهرة و التختم بالحديد و الصفر والنحاس والرصاص مکروه للرجال والنساء " اھ ( رد المحتار ج 9 ص 438 )
ہاں عورت کو سونا چاندی دونوں کا استعمال درست ہے اور مرد کو صرف چاندی وہ بھی نگینہ کے ساتھ انگوٹھی کی شکل میں ہی استعمال کی اجازت ہے درمختار میں ہے کہ " ولا يتختم الا با لفضة لحصول الا ستغناءبها فيحرم بغيرها کحجر و ذهب و حديد و صفر و رصاص و زجاج وغيرها " اھ
( در مختار ج 9 ص 437 )
اس کے تحت رد المحتار میں ہے کہ " فيحرم بغيرها " لما روي الطحارى باسناده الى عمران بن حصين و ابى هريرة قال نهى رسول الله صلی ﷲ تعالیٰ علیه وسلم عن خاتم الذهب " اھ (رد المحتار ج 9 ص 437)
اور فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " و يکره للرجال التختم بما سوي الفضة کذا فى الينابيح و التختم بالذهب حرام فى الصحيح کذا فى الجيز للکردرى و فى الخجندى التختم با لحديد و الصفر و النحاس و الرصاص مکروه للرجال و النساء جميعا " اھ*_
( فتاوی عالمگیری ج 5 ص 342)
اور بہار شریعت میں ہے کہ " انگوٹھی صرف چاندی ہی کی پہنی جا سکتی ہے دوسری دھات کی انگوٹھی مرد کو پہننا حرام ہے مثلا لوہا پیتل ، تانبا ، جست وغیرہا ان دھاتوں کے انگوٹھیاں مرد اور عورت دونوں کے لیے نا جائز ہیں " اھ
( بہار شریعت) حصہ 16 ص (426 )
فرق اتنا ہے کہ عورت سونا بھی پہن سکتی ہے اور مرد نہیں پہن سکتا ان ارشادات سے واضح ہے کہ مرد اور عورت دونوں کے لئے سونے چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کا استعمال کرنا خواہ بی پی کنٹرول کرنے کا چین ہو یا ایسی کوئی اور چیز ہو اس کا پہننا جائز نہیں ہاں اگر اس کے نہ پہننے سے بی پی بڑھ جاتی ہے تو بوجہ مجبوری اس کا پہننا جائز ہے لیکن نماز پڑھنے کے وقت اس کو نکال دے؛
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ؛ کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دارالعلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری (ممبئی)
ہمیں فالو کریں