☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
📜 _🌺 الســـــــــوال🌺_
*مثلاً ایک شخص پر زکوۃ واجب تھی اس میں سے اُس نے تھوڑی زکوۃ ادا کی اور تھوڑی نہ ادا کی اب جو زکوۃ ادا نہ کی اسکا کیا حکم ہے ؟اور اس مال سے کسی کو کچھ کھلاۓ تو کھانا کیسا*
*علمائے کرام جلد جواب ارسال فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی "*
*🌺سائل... محمد معین رضا خان🌺*
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔸🎈🔸ــــــــــــــــــــــ◆_* *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*
_*📚 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_
*صورت مسئولہ میں پہلے یہ جان لیں کہ زکاۃ شریعت میں اللہ (عزوجل)کے لۓ مال کے ایک حصہ کا جو شرع نے مقرر کیا ہے ,مسلمان فقیر کو مالک کردینا ہے اور وہ فقیر نہ ہاشمی ہو ,نہ ہاشمی کا آزاد کردہ غلام اور اپنا نفع اس سے بالکل جدا کرلے ,*
*📘(تنویر الابصار "کتاب الزکاۃ "جلد سوم"صفحہ نمبر"203 تا 206)*
*اور یاد رہے کہ زکاۃ فرض ہے اس کا منکر کافر اور نہ دینے والا فاسق اور قتل کا مستحق اور ادا میں تاخیر کرنے والا گنہگار و مردود الشہادۃ ہے"*
*📘(الفتاویٰ الھندیہ"کتاب الزکاۃ, الباب الاول, جلد اول" صفحہ نمبر" 170)*
*📕(بحوالہ"بہار شریعت"حصہ پنجم"صفحہ نمبر "877)*
*اب رہی بات کہ مالک نصاب ہوکر زکاۃ کا مال خود کھاۓ یا اس مال سے دوسرے کو کھلاۓ یہ ہرگز جائز نہیں اس لئے کہ زکاۃ تو تب ادا ہوگا کہ اس کے مستحقین کو مالک بنا دے, اس لئے زکاۃ نہ دینے والے پر قرآن و حدیث میں بہت سی وعیدیں آئی ہیں , اور مزید معلومات کے لئے مطالعہ کریں عام کتب فقہ "*
_*🌹 والـــلـــہ اعـــــــلـــم بـــالصــــواب🌹*_
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*✍🏻از قلم حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ*
*(مد ظلہ العالی والنورانی)*
*خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)
*ماشاءاللہ عزوجل بہت عمدہ جواب ہے*
*✅الجوابــــــ صحیح والمجیبــــــ نجیح فقط محمد امجد علی نعیمی صاحب قبلہ غفرلہ رائےگنج اتردیناجپور(مغربی بنگال) خطیب وامام ”مسجدنیم والی“ مرادآبا،اترپدیش،(الھنـــد)*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🔸🗓تاريخ قمری 06/02/1441ھ👉
🔸🗓تاريخ شمسی 04/11/2019ء👉
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🔹🖥المرتب🔹*
*🌹رضی احمد قادری سیتا مڑھی بہار🌹*
*•─────────────────────*
ہمیں فالو کریں