السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ خدا کے لۓ لفظ سوچنا بولنا کیسا ہے جیسے کہ خدا نے سوچا اور جو بولے اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں آپ سب کی مہربانی ہوگی
سائل:  محمد ریاض الدین پورنپور

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب 
اللہ تعالیٰ کے لئے لفظ سوچنا کہنا کفر ہے
جیسا کہ علامہ شارح بخاری علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ مذکور شخص کا اللہ تعالیٰ کے لفظ سوچنا کہنا کفر ہے, وہ جس دن اللہ تعالیٰ کی شان میں یہ بکا اسی وقت وہ کافر ومرتد ہوگیا, اور اسلام سے خارج ہوگیا اسکے تمام اعمال حسنہ اکارت ہوگۓ ,
اس پر فرض ہے کہ فوراً بلا تاخیر ان کلمات کفریہ سے توبہ کرے,  اور کلمہ پڑھ کر پھر سے مسلمان ہو , اگر شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح کرے , اگر بیعت والا ہے تو تجدید بیعت کرے شخص مذکور ایسا کرے تو فبہا , ورنہ اسکا سماجی بائیکاٹ کریں, اور اس سے میل جول سلام وکلام بند کر دیں "
(بحوالہ" فتاویٰ شارح بخاری" جلد اول" باب عقائد متعلقہ ذات وصفات الہی" صفحہ نمبر"164)
ھذا ماسنح لی واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی