*________(🖊)__________ا*
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*🕯ســـــوال👇*
کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ اگر تم اپنی بہن سے کبھی بھی موبائل فون پر بات کرو گی تو تم پر تین طلاق ہے اس کا کیاحکم ہے؟ نیز غصے میں یہ بھی کہا ہےکہ اپنے بچے کا مرا ہوا منہ دیکھے گی ان دونوں صورتوں میں حکم شرع ہے واضح فرمائیں "
*سائل..محمد قاسم علی اندور ایم پی سے*
*________(🖊)__________ا*
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب*
اگر ایسا ہی ہے جیسا کہ سوال میں مذکور ہے تو اس صورت میں جب بھی زید کی بیوی اپنی بہن سے فون پر بات کرےگی تو اس پر طلاق واقع ہو جائیگی
حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ
اگر کوئی شخص کام کو کسی طلاق سے مشروط کر دیتا ہے مثلاً اگر میں کبھی فلاں کام کروں تو میری بیوی کو طلاق ہے، اور اس نے وہ کام کر لیا تو طلاق واقع ہو جائے گی -
یا یہ کہا کہ جب کبھی تو فلاں کے گھر جائے یا فلاں سے بات کرے تو تجھ کو طلاق ہے تو اگر اُس کے گھر تین بار گئی تو تین طلاقیں ہو گئیں -
*📕(بہار شریعت جلد ہشتم صفحہ153)*
یا یہ کہا کہ میرا یہ خط جب تجھے پہنچے تو تجھے طلاق ہے تو عورت کو جب تحریر پہنچے گی اُس وقت طلاق واقع جائیگی عورت چاہے پڑھے یا نہ پڑھے اور فرض کیجئے کہ عورت کو تحریر پہنچی ہی نہیں مثلاً اُس نے نہ بھیجی یا راستہ میں گُم ہو گئی تو طلاق نہ ہوگی اور اگر یہ تحریر عورت کے باپ کو ملی تو اُس نے چاک کردی اور لڑکی کو نہ دی تو اگر لڑکی کے تمام کاموں میں یہ تصرف کرتا ہے اور وہ تحریر اُس شہر میں اُسکو ملی جہاں لڑکی رہتی ہے تو طلاق ہو گئی ورنہ نہیں مگر جب کہ تحریر آنے کی لڑکی کو خبر دی اور وہ پھٹی ہوئی تحریر بھی اُسے دی اور وہ پڑھنے میں آتی ہے تو واقع ہو جائے گی-
*📗(درمختار ، عالمگیری وغیرہما) بہار شریعت جلد ہشتم 116)*
لہٰذا مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہواکہ چونکہ زید نے طلاق کو کسی خاص کام کے ساتھ مشروط کیا ہے تو زید کی بیوی سے وہ کام جب بھی صادر ہوگا اس پر طلاق مغلظہ واقع ہو جائیگی (جیساکہ زید نے تین طلاق کا ذکرکیاہے) یعنی جب بھی کبھی زید کی بیوی اپنی بہن سے فون پر بات کرے گی تو اس پر تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی اس صورت میں وہ بنا حلالہ کے اپنے شوہر کے لئے حلال نہ ہوگی-
البتہ زید کی بیوی اگر بنا موبائل فون کے ہی اپنی بہن سے بات کرے تو اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہوگی کہ زید نے بذریعئہ فون بات کرنے پر طلاق کو معلق رکھا ہے ,
اور دوسرا سوال شرع شریف میں معتبر نہیں ہے اس لئے کہ ایسے سوال فقط جہالت پر مبنی ہوتے ہیں گویا ایسے کلمات بکنے سے پرہیز کریں "
*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
*________(🖊)__________ا*
*✍️کتبہ*
*مولانا امتیازقمر مدن گنڈی برنی بلیا خطیب وامام رضا نگرگینروبینگابادگریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط حضرت مولانا امجد علی نعیمی مقیم حال مرادآباد اتر پردیش انڈیا
*ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــ صحیح فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*منجانب:منتظمین محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ محمد مکّی رضا خان قادری نظامی مہسوتھوی سیتامڑھی(بہار)*
*...........................................................*
ہمیں فالو کریں