☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆

_📜🌺 الســـــــــوال🌺_
*علماۓ کرام کی بار گاہ میں ایک سوال عرض ہیکہ نجس کپڑا عورت اگر دھوۓ تو پاک ہوگا یا نہیں؟*

*🍅سائل:👈 انوار عالم بنگال🍅*
*_◆ـــــــــــــــــــــ(☘💠☘)ــــــــــــــــــــــ◆_*  *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*   

    _*📚 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_
*صورت مسئولہ میں جواب یہ ہے کہ پاک کرنے کے لیے عورت یا مرد کو دیکھا نہیں جاتا ہے بلکہ پاک کس طرح کیا گیا ہے یہ معنی رکھتا ہے مختلف قسم کی ناپاکی کو مختلف طریقے سے پاک کیا جاتا ہے چونکہ سوال میں ناپاک کپڑے کا ذکر ہے اس لیے اسی کا جواب تحریر کررہا ہوں*
*صاحب بہار شریعت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی ارشاد فرماتے ہیں کہ👇*
*اگر نجاست رقیق ہو تو تین مرتبہ دھونے اور تینوں مرتبہ بقوت نچوڑنے سے پاک ہوگا اور قوت کے ساتھ نچوڑنے کے یہ معنی ہیں کہ وہ شخص اپنی طاقت بھر اس طرح نچوڑے کہ اگر پھر نچوڑے تو اس سے کوئی قطرہ نہ ٹپکے اگر کپڑے کا خیال کرکے اچھی طرح نہیں نچوڑا تو پاک نہ ہوگا*
 *پھر آگے تحریر فرماتے ہیں کہ👇*
*اگر دھونے والے نے اچھی طرح نچوڑ لیا مگر ابھی ایسا ہے کہ اگر کوئی دوسرا شخص جو طاقت میں اس سے زیادہ ہے نچوڑے تو ایک دو بوند ٹپک سکتی ہے تو اس (یعنی دھونے والے )کے حق میں پاک اور دوسرے کے حق میں ناپاک ہے* *اس دوسرے کی طاقت کا اعتبار نہیں  ہاں اگر یہ دھوتا اور اسی قدر نچوڑتا تو پاک نہ ہوتا*
*پہلی اور دوسری مرتبہ نچوڑنے کے بعد ہاتھ پاک کرلینا بہتر ہے اور تیسری بار نچوڑنے سے کپڑا بھی پاک ہوگیا اور ہاتھ بھی اور جو کپڑے میں اتنی تری رہ گئی ہو کہ نچوڑنے سے ایک آدھ بوند ٹپکے گی تو کپڑا اور ہاتھ دونوں ناپاک ہیں*
*(📚👉 بہار شریعت جلد اول صفحہ 389 مسئلہ نمبر 18 19 20)*
*ان حوالہ سے معلوم ہوا کہ چونکہ عورت مرد کے مقابلے میں طاقت میں کم ہے اور عورت نے ناپاک کپڑے کو نچوڑ کر پاک کیا اور مرد کے نچوڑنے سے ایک دو بوند نکل سکتا ہے تو وہ کپڑا مرد کے لئے پاک  نہیں ہوگا* 
*اور اگر طاقت میں عورت زیادہ ہے تو اس مرد کے لئے پاک ہے جو طاقت میں اس عورت سے کم ہے*

 *🌹واللہ ورسولہ اعلم🌹* 
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
    *✍کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*حــــــضــــــرت عـــــلامــہ ومـــــولانـــا مــــحــــمـــــد مـــجـــاہـــد الاســــلام بــــرکاتـــی صـــاحــــب قــبــــلـــــہ مــــد ظـــلــہ الـــعــــالــــی والـــنــــورانــــی*
 *خطیب و امام جامع مسجد جئےنگر کوڈرما جھارکھنڈ الھنـــد*

 _*ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ و جامع و تحقیق جواب ہے*_ 
*✅الجواب' ھوالجواب واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب*
*فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح*
*غلام غوث اجملی ارشدی عفی عنہ* 
*خادم التدریس دارالعلوم اہلسنت غریب نواز چاپاکھور بارسوئی کٹیہار بہار*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰 
*بــتاریـخ(02)جنوری (2020)عــیــســوی🕋*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🖥المـــــرتـــــب🖥*
*🌹رضـــــی احـــــمـــــد قـــــادری سیـــــتـــــا مـــــڑھــــی 
*•───────────────