کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قربانی
کے جانور کو ذبح کرتے وقت تمام شرکاء کا نام لینا ضروری ہے -
السائل۔ مجیب احمد خان مقام سسواں پٹھان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
صاحب فتاوی اجملیہ تحریر فرماتے ہیں کہ قربانی کا جانور خریدتے وقت شرکت کی نیت کرنا ضروری اور ذبح سے پہلے شرکاء کو متعین کرلینا بھی ضروری ہے لیکن ذبح سے پہلے ان سب شرکاء کے نام لیکر ذبح کرنا نہ ضروری ہے نہ سنت ہے نہ مستحب بلکہ اس وقت ان کے نام نہ لئے جائیں ہاں بعد ذبح کے دعاء میں ان کے نام لینا مستحب ہے -
(فتاوی اجملیہ جلد نمبر 3 صفحہ نمبر375 )
مذکورہ بالا تصریحات سے ظاہر وباہر ہوگیا کہ قربانی کا جانور خریدتے وقت شرکت کی نیت کرنا ضروری ہے اور ذبح کرنے سے پہلے شرکاء کو متعین کرنا بھی ضروری ہے یاد رہے ذبح سے پہلے شرکاء کا نام لیکر ذبح کرنا ضروری نہیں ہے -
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
کتبہ؛ فقیر صفی اللہ رضوی خان
سسواں پٹھان، سنت کبیر نگر خطیب وامام گوبندہ پور بستی
منجانب؛ محفل غلامان مصطفی ﷺگروپ
ہمیں فالو کریں