السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسجد میں اگربتی جلانا کیسا ہے براۓ کرم حوالے کے ساتھ بیان فرمائیں
سائل: نظامی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر یہ بات تحقیق سے معلوم ہوجائے کہ اس اگر بتی میں الکوحل سینٹ کی آمیزش و ملاوٹ ہے تو ایسی اگر بتی کا مسجد میں لگانا سلگانا جائز نہیں ہے بلکہ ایسی اگر بتی کو مسجد میں لے جانا ہی جائز نہیں
در مختار میں ہے
وکرہ تحریما ادخل نجاسة فیہ وعلیہ
اس کے تحت فتاوی شامی میں ہے
عبارة الاشباہ وادخال نجاسة فیہ یخاف منھا التلویث ومفادہ الجواز لو جافة لیکن فی الفتاوی الھندیة لایدخل المسجد من عن بدنہ نجاسة
(جلد دوم ص ٤٢٨ / ٤٢٩)
احکام المسجد باب مایفسد الصلوة ومایکرہ فیھا من کتاب الصلوة
اور اگر تحقیق سے معلوم نہ ہوسکے کہ اس اگر بتی میں سینٹ کی آمیزش ہے اور اگر اس کی وجہ سے بعض نمازیوں کو تکلیف ہوتی ہے اور ظاہر ہیکہ اس دھوئیں سبب کھانسی اور چھینک سے پریشان لوگوں کی نماز میں خلل ہوگا
لھذا اس صورت میں بھی مسجد میں اگر بتی سلگانے سے بچنا ضروری ہے
اور اگر مسجد کے باہر کسی قریبی حصے میں سلگانے سے دھواں مسجد کے اندر آئے اور اس سے مصلیوں کو تکلیف ہو تو اس جگہ بھی سلگانے سے بچنا ضروری ہے
در مختار میں ہے
ویمنع منہ کل موذ ولوبلسانہ
واللہ تعالی اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد انیس الرحمن حنفی رضوی
بہرائچ شریف یوپی الھند
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰ گروپ
ہمیں فالو کریں