السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ سفر کے دوران پیشاب زور سے آنے کی وجہ سے پیشاب کے قطرے کپڑوں پر لگتے ہیں ایسی حالت میں ہمیں کیا حکم ہے اور ایسی حالت میں نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
جواب عطا فرما کر شکریہ کا موقع دیں ۔۔
سائل غلام مصطفیٰ گوا
وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسؤلہ میں اگر کپڑے یا جسم پر پیشاب ایک درہم سے زائد لگ گئی ہے تو اس صورت میں اس کا پاک کرنا فرض ہے بغیر پاک کیئے نماز پڑھ لی تو نماز نہ ہوگی اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے بغیر پاک کیئے نماز پڑھ لی تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنت ہے بے پاک کیئے نماز پڑھ لی تو نماز ہوجائے گی مگر خلاف سنت ہوگی کہ نماز دوبارہ پڑھنا بہتر ہے-
(ھکذا قال صدرالشریعہ فی کتابہ بہار شریعت ج/1 ص/ 391)
نَجاستِ غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن میں ایک درہم سے زِیادہ لگ جائے ،تو اس کا پاک کرنا فرض ہے، بے پاک کیے نماز پڑھ لی تو ہوگی ہی نہیں اور قصداً پڑھی تو گناہ بھی ہوا اور اگر بہ نیتِ اِستِخفاف ہے تو کفر ہوا اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کیۓ نماز پڑھی تو مکروہ ِتحریمی ہوئی یعنی ایسی نماز کا اِعادہ واجب ہے اور قصداً پڑھی تو گنہگار بھی ہوا اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنّت ہے، کہ بے پاک کیے نماز ہوگئی مگر خلافِ سنّت ہوئی اور اس کا اِعادہ بہتر ہے,
البتہ دوران سفر پیشاب کپڑے وغیرہ میں لگ جائے اور پاک کرنے یا کپڑا بدلنے کی کوئی صورت نہ ملے تو اس صورت میں بھی نماز وغیرہ معاف نہیں ہوسکتی حکم ہے کہ اسی طرح نماز پڑھ لے بعد میں اس کا اعادہ کرے؛؛
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد قمر الرضوی صاحب خادم التدریس چمن فاطمہ پیلی بھیت شریف
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیﷺگروپ
ہمیں فالو کریں