السلام عليكم ورحمۃ الله وبركاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ قبر پر اذان کہنا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں آپ سب کی مہربانی ہوگی,, 
سائل.. محمد ریاض الدین پورنپوری 

وعلیکم السلام رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
بعد دفن قبر پر آذان دینے بارے میں، حضور حکیم الامت حامی سنت ماحی بدعت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں قبر پر بعد دفن اذان دینا جائز ہے احادیث اور فقہی عبارات سے اس کا ثبوت ہے مشکوٰۃ شریف کتاب الجنائز باب مایقال عند من حضرہ الموت میں ہے "لقنوا موتاکم لآالہ الا اللہ " اپنے مردوں کو سکھاؤ لا الہ الااللہ _ دنیوی زندگی ختم ہو نے پر انسان کے لئے دو بڑے خطرناک وقت ہیں ایک تو جاں کنی کا دوسرا سوالات قبر بعد دفن کا کہ اگر جاں کنی کے وقت خاتمہ بالخیر نصیب نہ ہوا (معاذاللہ) تو عمر بھر کا کیا دھرا سب برباد گیا اور اگر قبر کے امتحان میں ناکامی ہوئی تو آئندہ کی زندگی برباد ہوئی دنیا میں تو اگر ایک سال امتحان میں فیل ہوگئے تو سال آئندہ دے لو مگر وہاں یہ بھی نہیں اس لئے زندوں کو چاہئے کہ ان دونوں وقتوں میں مرنے والے کی امداد کریں کہ مرتے وقت کلمہ پڑھ پڑھ کرسنائیں اور بعد دفن تک کلمہ کی آواز پہنچائیں کہ اس وقت تو وہ کلمہ پڑھ کر دنیا سے جائے اور اب اس امتحان میں کامیاب ہو 
(جاء الحق حصہ اول صفحہ نمبر 296/297)
 نیز فرماتے ہیں کہ شامی جلد اول باب الدفن بحث تلقین بعد الموت میں ہے کہ "اما عند اھل السنہ فاالحدیث ای لقنوا موتاکم محمول علی حقیقۃ وقدروی عنہ علیہ السلام انہ امر بالتلقین بعد الدفن فیقول یا فلاں ابن فلاں اذکر دینک الذی کنت علیھا ترجمہ اہل سنت کے نزدیک یہ حدیث لقنوا موتاکم اپنے حقیقی معنے پر محمول ہے اور حضور علیہ الصلاۃ والسلام سے روایت ہے کہ آپ نے دفن کے بعد تلقین کرنے کا حکم دیا پس قبر کہے اے فلاں کے بیٹے فلاں تو اس دین کو یاد کر جس پر تھا شامی میں اسی جگہ ہے "وانما لاینھی عن التلقین بعد الدفن لانہ لاضررفیہ بل نفع فان المیت یستانس باالذکر علی ماوردفیہ الآثار " ترجمہ دفن کے بعد تلقین کرنے سے منع نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس کو کوئی نقصان توہے نہیں بلکہ اس میں نفع ہے کیونکہ میت ذکرِ الٰہی سے انس حاصل کرتی ہے جیساکہ احادیث میں آیا ہے اس حدیث اوران عبارات سے معلوم ہوا کہ دفن میت کے بعد اس کو کلمہ تلقین (سکھانا) مستحب ہے تاکہ مردہ نکیرین کے سوالات میں کامیاب ہو اور اذان میں بھی کلمہ ہے لہذا یہ تلقین میت ہے مستحب ہے،
 (جاء الحق حصہ نمبر 297) واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم 
کتبہ؛ ابوالاحسان قادری رضوی 
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ