☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆

   _📜🌺 الســـــــــوال🌺_
*کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ* 
*زید اور ہندہ دونوں قریب دوسال سے ایک ساتھ رہتے ہیں اسی درمیان دو مہینے کا حمل ٹھہر گیا اس کے بعد دونوں نے شادی کر لی تو کیا دونوں کا نکاح ہوگا یا نہیں* 
*حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع مرحمت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی"*

*🌺سائل..امتیاز علی سیتا پور🌺*
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔸🖋🔸ــــــــــــــــــــــ◆_*  *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*   

    _*📚 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_
 *صورت مسؤلہ میں یہ ہے کہ حمل اگر حلال کا ہے (یعنی وہ جس میں شرعا نسب ثابت ہو) تو قبل ازوضع اس کا نکاح کسی غیر سے نہیں ہوسکتا۔*

*قال اللہ تعالٰی:واولات الاحمال اجلھن ان یضعن حملھن ۳؎۔*
*حاملہ عورتوں کی عدت بچے کی پیدائش تک ہے۔ (ت)*
*📖( ۳؎ القرآن ۶۵/۴)*

*ہاں شوہر سے جس کا حمل ہے نکاح جائز، اس کی صورت یہ کہ بعد حمل رہنے کے شوہر نے طلاق دے دی تو اگرچہ ہنوز وضع حمل نہ ہو اس سے نکاح ہوسکتا ہے بشرطیکہ طلاق مغلظہ نہ ہو جس میں حلالہ کی ضرورت پڑتی ہے۔*
*فی الدرالمختار ینکح مبا ینتہ بمادون الثلاث فی العدۃ وبعدھا بالاجماع لامطلقۃ بالثلث حتی یطأھا غیرہ بنکاح نافذ ۴؎ (ملتقطا)*

*📕درمختار میں ہے کہ اپنی مطلقہ بائنہ سے عد ت پوری ہونے سے قبل یا بعد نکاح کرسکتا ہے بالاجماع، تین طلاق والی سے نکاح نہیں کرسکتا، جب تک کسی غیر شخص سے اس کا نکاح اور وطی نہ ہوجائے۔ (ملتقطا) (ت)*

 *📘(۴؎ درمختار باب الرجعۃ   
  مطبع مجتبائی دہلی۱/۲۴۰)*

*اور اگر زنا کا حمل ہے (جس میں بچہ شرعاً مجہول النسب ٹھہرتا ہے) تو زانی وغیرزانی جس سے چاہے بے وضع حمل نکاح کرسکتی ہے کہ زنا کے پانی کی شرع میں اصلا حرمت و عزت نہیں۔ مگر فرق اتنا ہے کہ اگر خود زانی سے نکاح جس کا حمل رہاتھا تو اسے صحبت کرنی بھی جائز ہوجائے گی اور غیرسے نکاح ہوا جب تک وضع حمل نہ ہولے وہ ہاتھ نہیں لگا سکتا*۔

*فی الدرالمختار صح نکاح حبلی من زنا لاحبلی من غیرہ وان حرم وطؤھا ودوا عیہ حتی تضع ولو نکحھا الزانی حل لہ وطؤھا اتفاقا ۱؎ اھ ملخصا*
          *📕 _درمختار میں ہے_ 👇*
 *زنا سے حاملہ کے ساتھ نکاح جائز ہے نہ کہ غیر زنا کی حاملہ سے جبکہ اس سے وطی اور متعلقہ امور بچے کی پیدائش تک حرام ہیں، اورا س سے خود زانی نے نکاح کیاہو تو وطی بھی بالاتفاق جائز ہے اھ ملخصاً (ت)*
*📘(۱؎ درمختار فصل فی المحرمات مطبع مجتبائی دہلی    ۱/۱۸۹)*
*📚(فتاوی رضویہ جلد ۱۱ کتاب النکاح ص ۳۲۴)*

_*🌹 والـــلـــہ اعـــــــلـــم بـــالصــــواب🌹*_
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
   *✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇 
*حضــــرت _علامہ و مولانا_ محمــــد انـــور رضـــا صــــاحـب قـبلـــہ مدظلـــہ العـالــــی والنــــورانـــی پیـاگ پـور ضلــع بہـــرائــچ شــریف  یـوپــــی الہنــــــــــــــــد*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🔸🗓تاريخ قمری  04/02/1441ھ👉
🔸🗓تاريخ شمسی  02/11/2019ء👉
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
    *🔹🖥المرتب🔹*
*🌹رضی احمد قادری سیتا مڑھی بہار🌹*
*•─────────────────────*