السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض خدمت ہے کی
کیا اللہ تعالیٰ کے سوا اولیاء کرام انبیاء کرام سے مدد مانگنا صحیح ہے مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں"
سائل,, محمد سید فرقان صاحب، [پیلی بھیت شریف]
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب
اولیاء اللہ اور انبیاء کرام سے مدد مانگنا جائز ہے جبکہ اس کا عقیدہ یہ ہو کہ حقیقی امداد تو رب تعالیٰ ہی کی ہے یہ حضرات اس کے مظہر ہیں اور مسلمان کا یہ ہی عقیدہ ہوتا ہے کوئی جاہل بھی کسی ولی کو خدا نہیں سمجھتا۔ اس بحث میں دو باب ہیں۔
پہلا باب
غیراللہ سے مدد مانگنے کے ثبوت میں
غیر اللہ سے مدد مانگنے کا ثبوت قرآنی آیات احادیث صحیحہ اور اقوال فقہاء و محدثین اور خود مخالفین کے اقوال سے ہے ہم ہر ایک کو علیحدہ علیحدہ بیان کرتے ہیں۔
قرآن کریم فرماتا ہے۔
وادعو شھداءکم من دون اللہ ان کنتم صدقین
(پارہ 1 سورہ 2 آیت23)
“اور اللہ کے سوا اپنے سارے حمائتیوں کو بلا لو۔“
اس میں کفار کو دعوت دی گئی ہے کہ قرآن کی مثل ایک سورہ بنا کر لے آؤ اور اپنی امداد کے لئے اپنے حمائیتوں کو بلا لو۔ غیر اللہ سے مدد لینے کی اجازت دی گئی۔
قال من انصاری الی اللہ قال الحواریون نحن انصاراللہ۔
(پارہ3 سورہ 3 آیت 52)
“کہا مسیح نے کون ہے جو مدد کرے میری طرف اللہ کی کہا حواریوں نے ہم مدد کریں گے اللہ کے دین کی۔“
اس میں فرمایا گیا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے اپنے حواریوں سے خطاب کر کے فرمایا کہ میرا مددگار کون ہے۔ حضرت مسیح نے غیراللہ سے مدد طلب کی۔
وتعاونوا علی البر والتقوٰی ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
(پارہ 6 سورہ 5 آیت2)
“مدد کرو ایک دوسرے کی اوپر نیک کاموں کے اور تقویٰ کے اور نہ مدد کرو ایک دوسرے کی اوپر گناہ اور زیادتی کے۔“
اس آیت میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کا حکم دیا گیا۔
ان تنصرواللہ ینصرکم
(پارہ 26 سورہ 47 آیت7)
“اگر مدد کرو گے تم اللہ کے دین کی مدد کرے گا وہ تمہاری۔“
اس میں خود رب تعالٰی نے جو کہ غنی ہے اپنے بندوں سے مدد طلن فرمائی۔ رب تعالیٰ نے میثاق کے دن ارواح انبیاء سے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بارے میں عہد لیا۔
لتؤ منن بہ ولتنصرنہ
(پارہ 3 سورہ 3 آیت 81)
“کہ تم ان پر ایمان لانا اور ان کی مدد کرنا۔“
معلوم ہوا کہ اللہ کے بندوں کی مدد میثاق کے دن سے حکم ہے۔
واستعینو بالصبر والصلوٰۃ ۔
(پارہ 2 سورہ 2 آیت 153)
“مدد طلب کرو ساتھ صبر اور نماز کے ۔“
اس میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا کہ نماز اور صبر سے مدد حاصل کرو اور نماز و صبر بھی تو غیر اللہ ہیں۔
واعینونی بقرۃ “مدد کر میری ساتھ قوت کے۔“
اس سے معلوم ہوا کہ حضرت ذوالقرنین نے دیوار آہنی بناتے وقت لوگوں سے مدد طلب فرمائی۔
رب تعالٰی فرماتا ہے۔
ایدک بنصرہ و بالمؤمنین
(پارہ 10 سورہ 8 آیت 62)
“اے نبی رب نے آپ کو اپنی مدد اور مسلمانوں کے ذریعے قوت بخشی۔“
فرماتا ہے۔
فان اللہ ھو مولہ مولاہ وجبریل و صالح المؤمنین والملئکۃ بعد ذلک ظھیر
(پارہ 28 سورہ 66 آیت4)
“یعنی رسول کے مددگار اللہ اور جبرئیل اور متقی مسلمان ہیں بعد میں فرشتے ان کے مددگار ہیں۔“
فرماتا ہے۔
انما ولیکم اللہ ورسولہ والذین امنوا الذین یقیمون الصلوٰۃ ویؤتون الزکوٰۃ وھم راکعون
(پارہ 6 سورہ 5 آیت55)
“یعنی اے مسلمانوں تمہارا مددگار اللہ اور رسول اور وہ مسلمان ہیں جو زکوٰۃ دیتے ہیں نماز پڑھتے ہیں۔“
فرماتا ہے
والمؤمنون والمؤمنت بعضھم اولیآء بعض
دوسری جگہ فرماتا ہے
نحن اولیاءکم فی الحیوۃ الدنیا وفی الاخرۃ
معلوم ہوا کہ رب تعالٰی بھی مددگار ہے اور مسلمان بھی آپس میں ایک دوسرے کے مگر رب تعالٰی بالذات مددگار اور یہ بالعرض ۔ موسٰی علیہ السلام کو جب تبلیغ کے لئے فرعون کے پاس جانے کا حکم ہوا تو عرض کیا۔
واجعل لی وزیرا من اھلی ھرون اخی اشدد بہ ازری
(پارہ 16 سورہ 20 آیت 3029)
“خدایا میرے بھائی کو نبی بناکر میرا وزیر کردے میری پشت کو ان کی مدد سے مضبوط کر دے۔“
رب تعالٰی نے یہ نہ فرمایا کہ تم نے میرے سوا سہارا کیوں لیا میں کیا کافی نہیں ہوں۔ بلکہ ان کی درخواست منظور فرمالی۔ معلوم ہوا کہ بندوں کا سہارا لینا سنت انبیاء ہے۔
_مشکوٰۃ باب السجود فضلہ میں ابن
کعب اسلمی سے بروایت مسلم ہے کہ حضور علیہ السلام نے مجھ سے فرمایا۔
سل فلقت اسئلک مرافقتک فی الجنۃ قال او غیر ذلک فقلت ھو ذالک قال فاعنی علی نفسک بکشرۃ السجود،
کچھ مانگ لو میں نے کہا کہ میں آپ سے جنت میں آپ کی ہمراہی ہی مانگتا ہوں۔ فرمایا کچھ اور مانگنا ہے میں نے کہا صرف یہ ہی فرمایا کہ اپنے نفس پر زیادہ نوافل سے میری مدد کرو۔“
اس سے ثابت ہوا کہ حضرت ربیعہ نے حضور سے جنت مانگی۔ تو یہ نہ فرمایا کہ تم نے خدا کے سوا مجھ سے جنت مانگی تم مشرک ہو گئے بلکہ فرمایا وہ تو منظور ہے کچھ اور بھی مانگو۔ یہ غیر خدا سے مدد مانگنا ہے۔ پھر لطف یہ ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام بھی فرماتے ہیں اغنی اے ربیعہ تم بھی اس کام میں میری اتنی مدد کرو زیادہ نوافل پڑھا کرو یہ بھی غیراللہ سے مدد طلب ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
صاحب جان رضا اختری
گورکھپور کشی نگر یوپی (الھند)
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ
ہمیں فالو کریں