☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
*سوال یہ ہے کہ ایک مسجد کے اندر کتنی بار جماعت ہو سکتی ہے مفتیان کرام جواب سے جلد نوازیں حوالہ کے ساتھ*
*🌺سائل ۔ عمران رضا🌺*
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔸🎈🔸ــــــــــــــــــــــ◆_*
*☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*
*☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*
_*📚 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_
*_📝 مسئلہ 👇_*
*مسجد محلہ جس کے لیے امام مقرر ہو، امام محلہ نے اذان و اقامت کے ساتھ بطریق مسنون جماعت پڑھ لی ہو تو اذان واقامت کے ساتھ ہیات اولی پر دوبارہ جماعت قائم کرنا مکروہ ھے۔ اور اگر بے اذان جماعت ثانیہ ہوئی تو حرج نہیں جبکہ محراب سے ہٹ کر ہو، اور اگر پہلی جماعت بغیر اذان ہوئی، یا آہستہ اذان ہوئی، یا غیروں نے جماعت قائم کی، تو پھر جماعت قائم کی جائے ۔ اور یہ جماعت جماعتِ ثانیہ نہ ہوگی*
*ہیات بدلنے کے لیے امام کا محراب سے دہنے یا بائیں ہٹ کر کھڑا ہونا کافی ھے ۔*
*⛪شارع عام کی مسجد جس میں لوگ جوق جوق آتے اور پڑھ کر چلے جاتے ہیں، یعنی اس کے نمازی مقرر نہ ہوں، اس میں اگرچہ اذان و اقامت کے ساتھ جماعت ثانیہ قائم کی جائے کوئی حرج نہیں، بلکہ یہی افضل ہے کہ جو گروہ آئے نئی اذان و اقامت سے جماعت کرے ، یونہی اسٹیشن و سرائے کی مسجدیں ۔*
*📝 _نوٹ_ 👇*
*جماعت ثانیہ کا جواز صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو کبھی کسی عذر کے سبب جماعت اولی کی حاضری سے محروم رھے ۔ نہ یہ کہ جماعت ثانیہ کے بھروسے پر بلا عذر شرعی قصدا جماعت ترک کرے ۔ یہ بلاشبہ ناجائز و گناہ ھے*
*_( حوالے📚 )_*
*📗الدر المختار -و- ردالمختار کتاب الصلوۃ جلد 2،ص342 ۔*
*📘بہار شریعت، حصہ سوم، صفحہ583 ۔*
*_اور_*
*📙شرح بہار شریعت حصہ سوم، ص309 ۔۔*
_*🌹 والـــلـــہ اعـــــــلـــم بـــالصــــواب🌹*_
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*✍ کتبــــــــــــــہ👇*
*حضرت علامہ و مولانا محمد اسلم رضا رضوی دربھنگوی صاحب قبلہ*
*_(مد ظلہ العالی والنورانی_ )*
*مقیم حال بھیونڈی مہاراشٹر*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🔸🗓تاريخ قمری 07/02/1441ھ👉
🔸🗓تاريخ شمسی 05/11/2019ء👉
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🔹🖥المرتب🔹*
*🌹رضی احمد قادری سیتا مڑھی بہار🌹*
*•─────────────────────•*
ہمیں فالو کریں