السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حدیث شریف میں ہے جو مومن ہوگا وہ قبر میں نکیرین کے سوالات کے جوابات دے دیگا تو اس کے لئے جنت کے دروازے کھول دیئے جائیں گے مکمل واضح فرمادیں -
السائل؛ عبد القدوس مہراج گنج
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
حدیث شریف میں جو یہ ہے کہ مومن جب قبر میں نکیرین کے سوالات کے جوابات دے دیگا تو جنت کے دروازے کھول دیئے جائیں گے یہ حدیث شریف خواص کے لئے اور عوام میں سے ان لوگوں کے لیۓ ہے جن کو اللہ تعالی چاہے بعض دوسرے گناہ گار مؤمنین تو ان پر ان کے گناہ کے لائق عذاب ہوگا اس کے بعد انبیاء کرام علیہم السلام یا پیران عظام یا اللہ تعالی کے مقرب بندوں کی شفاعت سے یا محض اپنی رحمت سے جب وہ چاہے گا انہیں عذاب سے نجات دے گا
ایسا ہی بہار شریعت جلد اول صفحہ نمبر( 108)(تا 109) عالم برزخ کے بیان میں ہے -
شرح العقائد النسفیۃ میں ہے (" وعذاب القبر للکافرین ولبعض عصاة المؤمنین خص البعض لاءن منھم من لا یرید اللہ تعالی تعذیبه فلا یعذب ")
(شرح العقائد النسفیة مبحث عذاب القبر صفحہ نمبر( 98)
(بحوالہ فتاوی مرکز تربیت افتاء فقہی سالنانہ تیسواں سال صفحہ نمبر (29)( 30)
تو مذکورہ بالا تصریحات سے پتہ چلا کہ قبر میں نکیرین کے سوال وجواب کے بعد جنت کے دروازے کھول دیئے جائیں گے یہ حدیث شریف خواص کے لئے ہے نہ کہ عام کے لئے -
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد صفی اللہ رضوی خان
مقام سسواں پٹھان پوسٹ پچپوکھری بازار ضلع سنت کبیر نگر
ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب
✅الجواب صحیح
فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی
خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
ہمیں فالو کریں