السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعد سلام عرض ہے کہ اگر کسی کے گھر میں مرد جماعت سے نماز ادا کر رہے ہوں تو کیا عورتیں بھی ان کے پیچھے جماعت میں شامل ہوکر نماز ادا کر سکتی ہے؛
السائل۔محمد عارف اشرفی (جودھپور )
و
علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
جس گھر میں عورتیں ہی عورتیں ہوں ، اس میں مرد کو ان کی اِمامت ناجائز ہے، ہاں اگر ان عورتوں میں اس کی نسبی محارم ہوں یا بی بی یا وہاں کوئی مرد بھی ہو، تو ناجائز نہیں ۔ (درمختار)
دو مقتدی ہیں ایک مرد اور ایک لڑکا تو دونوں پیچھے کھڑے ہوں ، اگر اکیلی عورت مقتدی ہے تو پیچھے کھڑی ہو، زیادہ عورتیں ہوں جب بھی یہی حکم ہے، دو مقتدی ہوں ایک مرد ایک عورت تو مرد برابر کھڑا ہو اور عورت پیچھے، دو مرد ہوں.یا ایک عورت تو مرد امام کے پیچھے کھڑے ہوں اور عورت ان کے پیچھے۔ (عالمگیری، بحر)
(المرجع السابق، ص۳۶۷۔)
(بحوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ 586)
مزید تفصیل کے لئے جو بہار شریعت کا مطالعہ کریں
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
کتبہ؛ محمد صاحب جان رضا
حشمتی اختری ارشدی گورکھپور کشی نگر یوپی الھند
ہمیں فالو کریں