❂ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*❂

            _🌺 الســـــــــوال🌺_
   _*📜 سوال... کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ ایک شخص کا انتقال ہو جاتا ہے لوگ کہتے ہیں کہ اگر بدھ کو انتقال ہوا تو اسکی مٹی جمعہ کےدن ہو تو اسکی مغفرت ہو جاتی اور اسکا حساب وکتاب میدان محشر میں ہوگا اور کہیں نہیں کسی حدیث پاک میں ہے,*_

   _*( ۲) کسی کا انتقال ہو جاے اگر منگل یا بدھ کو تو اسکی قبر پر منگل یا بدھ کو مٹی ہوئ تو اسوقت سے لیکر جمعہ تک قرآن پڑھا جاے تو اسکا حساب وکتاب نہیں ہوتا ہے کیا یے کہنا درست ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جوابات عنایت فرمائیں*_
   _عین نوازش ہوگی._
_*🎈 سائل💧 محمد غفران خضر پور🎈*_
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔸🔹🔸ــــــــــــــــــــــ◆_*
  ❂ *_وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*❂   

    _*📚الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب*_
      _*🖊 صورت مسئولہ میں جواب یہ ہےکہ حضور حکیم الامت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ*_
    _*بعض جگہ رواج ہے کہ اگر کسی مسلمان کا انتقال جمعہ کے علاوہ کسی اور دن ہو تومیت کے ورثا اس کی قبر پر حافظ بٹھا کر جمعہ تک قرآن خوانی کراتے ہیں*_ 

  _*بعض دیوبندی اس کو بھی حرام کہتےہیں لیکن یہ حرام کہنا محض غلط ہے*_
  _*اور قبر کے پاس قرآن خوانی کرنا بہت باعث ثواب ہے اس کی اصل یہ ہے کہ*_ 
  _*📗 مشکوٰۃ کتاب عذاب القبر میں ہے کہ جب میت قبر میں رکھ دیا جاتا ہے "  وتولی عنہ اصحابہ اتاہ ملکان  "  اور لوگ دفن کرکے لوٹ آتے ہیں*_ 

  _*تب منکر نکیر فرشتے سوال کے لئے آتے ہیں*_ 
  _*جس سے معلوم ہوا کہ دفن کرنے والوں کی موجودگی میں سوال قبر نہیں ہو تا*_ 

 _*📗 پھر شامی جلد اول باب صلوہ الجنائز میں ہے کہ آٹھ شخصوں سے سوال قبر نہیں ہوتا*_ 
  _*نمبر (1)  شہید  نمبر( 2 ) جہاد کی تیاری کرنے والا  نمبر ( 3 ) طاعون سے مرنے والا نمبر ( 4) زمانہ طاعون میں کسی بیماری سے مرنے والا بشرطیکہ یہ دونوں صابر ہوں  نمبر ( 5 ) صدیق  نمبر( 6 ) نابالغ بچہ نمبر ( 7 ) جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں مرنے والا نمبر ( 8 ) ہر رات سورہ ملک پڑھنے والا یا مرض موت میں روزآنہ سورہ اخلاص پڑھنے والا (بعض نے فرمایا کہ نبی سے بھی )*_

  _*اس سے معلوم ہوا کہ جو جمعہ کو مرے اس سے سوال قبر نہیں ہوتے*_ 

  _*تو اگر کسی کا انتقال مثلا اتوار کو ہوا اور بعد دفن سے ہی آدمی وہاں موجود رہا تو اس کی موجودگی کی وجہ سے سوال قبر نہ ہوا اور اب جمعہ آگیا سوال قبر کا وقت نکل چکا اب قیامت تک نہ ہو گا*_ 

 _*گویا یہ عذاب الٰہی سے میت کو بچانے کی ایک تدبیر ہے اور اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ اس پر رحم فرما دے اب جبکہ آدمی وہاں بیٹھا ہے تو بیکار بیٹھا بیٹھا کیا کرے قرآن پاک کی تلاوت کرے جس سے میت کو بھی فائدہ ہو اور قاری کو بھی*_ 
_*📗 (جاء الحق حصہ اول صفحہ نمبر 374)*_

  _*اس سے معلوم ہوا کہ اگر جمعہ کے علاؤہ کسی دوسرے دن کسی مسلمان کا انتقال ہوا اور بعد دفن سے جمعہ آنے تک کوئی موجود رہا تو میت سے سوال قبر نہیں ہوگا,*_
_*🌹والـــلـــہ اعـــــــلـــم بـــالصــــواب🌹*_
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔹🔸🔹ــــــــــــــــــــــ◆_*
_*✍ از قـلــــم حضـرت عــلامـہ و مـولانـا  ابــوالاحـسـان قـادری رضوی غفــرلہ صاحب قـبـلــہ مــد ظـلــہ الــعـالـی 
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*_🌺 🗓  تاریخ قمری16/02/1441ھ👉_*
*_🌺 🗓 تاریخ شمس16/10/2019ء👉_*
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔷✏🔷ــــــــــــــــــــــ◆_*
_*🌺🖥 الـمــــــــــــرتـــــــبـــــــ ؛؛👇*_
  _*محمـــــدتـــــوصــیـــف رضـــا اسمٰعـیـلی🌺*_
*•─────────────────────•