السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت ایسے لوگوں کے بارے میں حکم شرع کیا ہوگا جو لوگ ہندو میت کو کاندھے دیتے ہیں اور مرگھٹ تک لے جاتے ہیں ساتھ ہی رام رام ستے ہے کا نعرہ بھی لگاتے ہیں تمام ہندو رسم کے مطابق کریا کرم کرتے ہیں اور کہتے ہیں یہ گنگا جمنی تہزیب ہے مدلل جواب سے نوازین کرم نوازش ہوگی۔۔
السائل۔ غلام رضا رضوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
حضور مفتی شریف الحق صاحب قبلہ (نوراللہ تربتہ )
فتاویٰ شارح بخاری جلد ٢ ٩٥٥ میں فرماتے ہیں ہندو کی ارتھی کے ساتھ ایک قدم بھی چلنا گناہ ہے مگر اس سے اس کی بیوی نکاح سے نہیں نکلے گی اور مزید ٠٦٥ میں فرماتے ہیں
غیر مسلم مردے کے ساتھ شمشان گھاٹ جانا گناہ ہے اور اگر اس طرح جائے کہ وہ بھی ان کے ساتھ ان کی بولی بولتا ہے تو کفر ہے اس صورت میں یہ حکم ہے کہ فوراً توبہ و تجدید ایمان کرے اور اگر بیوی والا ہے تو تجدید نکاح بھی کرے اور اگر بیوی والا نہیں ہے تو صرف تجدید ایمان کرے -
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد مہتاب صدیقی کاندیولی
ہمیں فالو کریں