*🌹مردہ اگر خواب میں کہے کہ مجھے دوسری جگہ دفن کرو،تو اس پر عمل کرنا کہاں تک صحیح ہے؟🌹*_

*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*ٹیلیـــــگرام پر محفــــــل غلامان مصــــطفیٰﷺ گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــئے👇نیــــچے دئے گــــئے لنـــک پر کلــــک کریں*
*https://t.me/MahfileGulamaneMustafaGroup*

  ☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆

_📜🌺 الســـــــــوال🌺_
*اگر کوئی سنی مسلمان چاہے عالِم ہو یا غیر عالِم  انتقال ہوگیا اور اس کو دفن کردیا گیا پھر ایک دو مہینے یا سال بھر کے بعد اس کے گھر والوں میں سے کسی نے خواب دیکھا کہ وہ کھ رہے ہیں کہ مجھے یہاں سے نکالو اور کہیں اور دفن کرو تو کیا قبر سے نکال کر دوسری جگہ لیکر جاسکتے ہیں یا نہیں ؟* 
 *حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں* 

*🔹سائل:👈 محمد رئیس رضوی بلاس پور چھتیس گڑھ🔹*
 *_◆ـــــــــــــــــــــ(☘💠☘)ــــــــــــــــــــــ◆_*  *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*   

*📚الجواب بعون الملك الوہاب الھمـ ھدایةالحق والصواب👇*
*صورت مستفسرہ کا جواب یہ ہیکہ میت کو قبر میں دفنانے کے بعد دوسری جگہ منتقل کرنا جائز نہیں چاہے میت اسکی وصیت کرجائے یا کوئی خواب میں دیکھے سوائے چند صورتوں کے ہر حال میں ناجائز و حرام ہے بلکہ حاملہ عورت کے انتقال کے بعد اگر کوئی مرد صالح بچہ پیدا ہونے کا خواب دیکھے تو اسکی بات پر اعتماد کرکے قبر کو نہیں کھودی جائیگی*
 
_اعلٰی حضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ👇_ 
*”لا، الابدلیل جائز والستر مصون والرویا فنون، فی السراجیۃ ثم الھندیۃ حامل اٰتت علی حملھا سبعۃ اشھر وکان الولد یتحرک فی بطنھا ماتت فدفنت ثم رؤیت فی المنام انھا قالت ولدت لاینبش القبر اھ“*
 
_جائز نہیں، مگر جب کوئی روشن دلیل ہو، پر دہ محفوظ ہے ، اور خواب طرح طرح کے ہوتے ہیں، سراجیہ پھر ہندیہ میں ہے ایک عورت کے حمل کو ساتھ مہینے ہوئے بچہ اس کے پیٹ میں حرکت کرتا تھا وہ مرگئی او راسے دفن کردیا گیا، پھر کسی نے اسے خواب میں دیکھا کہ وہ کہتی ہے میں نے بچہ جنا ہے، تو قبر نہ کھودی جائے گی اھ اور خدائے برتر خوب جاننے والا ہے ۔(ت)_

*(📘👉 فتاوٰی ہندیہ    الباب السادس عشرفی زیارۃ القبور الخ    نورانی کتب خانہ پشاور   ۵/ ۳۵۱)*

*(📕👉 فتاوی رضویہ کتاب الجنائز ج ۹ ص ۸۷ مکتبہ شاملہ)*

*تو بھلا  خواب پر اعتماد کرکے میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا کیسے جائز ہو سکتا ہے؟*
*اسی تعلق سے  اعلٰیحضرت رضی اللہ تعالٰی عنہ مزید فرماتے ہیں کہ:👈 نبش حرام حرام سخت حرام ہے اور میت کی اشد توہین،ہتک سر رب العٰلمین ہے(اللہ تعالٰی کےراز کی بے حرمتی کرنا) اور جو بیٹا باپ کے ساتھ ایسا چاہے عاق وناخلف ہے اگرچہ وصیت دربارہ دفن واجب العمل نہیں،نہ یہاں دفن بے رضائے مالک کے مسئلہ کو کچھ دخل تھا کہ رضا پر تفریع حکم ہو،بالفرض اگر وقت دفن رضائے مالک نہ ہوتی تو اختیار نبش اسے ہوتا نہ کہ اجنبی کو جسکا زمیں کوئی حق نہیں،*
_التجنیس والمزید میں ہے👇_
*”اذا دفن فی ارض غیرہ بغیر اذن مالکھا فالمالک بالخیار ان شاء امر باخراج المیت وان شاء سوی الارض و زرع فیھا“*
 
_یعنی اگر دوسرے کی زمین اسکے مالک کی اجازت کے بغیر دفن کر دیا جائے تو مالک کو اختیا ہے اگر چاہے میت کو نکلوا دے اور اگر چاہے تو زمین کے برابر کر دے اور اس میں کھیتی کرے!_

*(📘👉 فتاوٰی رضویہ،ج۹،ص۴۰۶)*

*صدرالشریعہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ:👇*
*میت کو دفن کرنے کے بعد پھر قبر کو کھودنا جائز نہیں مگر جبکہ کسی آدمی کے حق کے لئے کھودنا ہو،مثلا زمین مغصوب میں دفن کیا گیا،یا دفن  کرتے وقت کسی کا مال قبر میں گر پڑا تو ایسی صورت میں قبر کھودنے کی اجازت ہے اور اگر کسی آدمی کا حق اسکے ساتھ متعلق نہ ہو تو کھودنا جائز نہیں یہاں تک کہ اگر بغیر غسل میت کو دفن کر دیا ہو تو نہلانے کے لئے اسکو قبر کھود کر نکالنا درست نہیں*

_در مختار میں ہے👇_ 
*”ولایخرج منہ بعد اھالتہ التراب الحق آدمی کان تکون الارض مغصوبۃ“*
 
_ردالمحتار میں ہے👇_ 
*”قولہ الحق آدمی احتراز عن حق اللہ تعالٰی کما اذا دفن بلا غسل او صلاۃ او وضع علی غیر یمینہ او الٰی غیر القبلۃ بانه لا ینبش علیہ بعد اھالۃ التراب کما مر“*
_لہٰذا اس صورت میں جن لوگوں نے قبروں کو کھودا انہوں نے بہت ہی برا کیاـ_

*(📗👉 فتاوٰی امجدیہ،ج۱،ص۳۲۶)*

*اور علامہ عبدالستار ہمدانی مد ظلہ العالی والنورانی فرماتے ہیں کہ: بعض جگہ ایسا غلط طریقہ بھی رائج ہے کہ میت کو زمین کے سپرد کر دیتے ہیں پھر وہاں سے نکال کر دوسری جگہ دفن کرتے ہیں اس کام کو فقہی اصطلاح میں ”نبش“ کہتے ہیں نبش حرام حرام اور سخت حرام اور میت کی اشد توہین ہے اور اللہ تعالٰی کے راز کی بے حرمتی ہے،اگر زمین کے مالک کی رضامندی سے دفن کیا گیا ہے تو اب نعش کو کھود کر نکالنے کے جواز کی کوئی گنجائیش ہی نہیں، اگرچہ مرنے والے نے و

صیت بھی کی ہو کہ مجھ کو فلاں جگہ دفن کرنا،اور اگر اتفاق سے مجھے دوسری جگہ دفن کر دیا جائے تو وہاں سے میری لاش نکال کر بھی فلاں جگہ دفن کرنا،اور دفن کے تعلق سے کی گئی وصیت واجب العمل نہیں یعنی ایسی وصیت پر عمل کرنا واجب نہیں ـ*

*(📕👉 مومن کی وفات،ص۳۰۷)*

*(📘👉 ھٰکذا فتاوٰی مصطفٰیویہ جلد،۱ص۲۹۱)*

*✏اور اگر ماضی میں کسی بزرگ کی نعش کو منتقل کی گئی ہے تو وہ کسی خاص مصلحت کی بنا پر کی گئی ہے نہ کہ کسی خواب پر اعتماد کرکے، حضور مفتئی اعظم فرماتے ہیں کہ: جن کی نعشیں دوسری جگہ منتقل کی گئیں وہ دوسری روایت کی بنا پر کسی خاص وجہ سے مثلا دریا کی کاٹ*

*(📚👉 فتاوٰی مصطفٰیویہ،ج۱،ص۲۹۲)*  

*لہٰذا خواب وغیرہ کی باتوں کو بزرگان دین کی مصلحتوں پر محمول نہ کیا جائےـ*

*🖍مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہواکہ میت کو قبر میں دفن کرنے کے بعد اسکی قبر کھودنا یا دوسری جگہ منتقل کرنا سخت حرام ہے البتہ اگر دوسرے کی زمین میں بلا اجازت دفن کیا تو اس مالک زمین کو اختیار ہے کہ نعش کو نکال دے یا قبر کو ہموار کرکے کھیتی کرے،یا کسی قبرمیں کسی کا مال رہ گیا ہو تو اس مال کو نکالنے کے لئے قبر کو کھودنے کی اجازت ہے،یہی چند جواز کی صورتیں ہیں علاوہ ازیں کسی بھی صورت میں قبر کو کھودنا یا میت کو دوسری جگہ منتقل کرنا حرام اشدحرام ہے کہ اس میں میت کی سخت توہین اور سر رب العٰلمین کی بے حرمتی ہے* 
*📋لہٰذا کوئی عالم یا غیر عالم چند دنوں بعد یا مہینوں،سالوں بعد اگر خواب میں اپنی نعش کو دوسری جگہ منتقل کرنے کو کہے تو شرعی نقطئہ نظر سے اسکے خواب والی بات قابل قبول نہیں ہوگی* 

*🌹واللہ تعالٰی اعلم بالصواب🌹*
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
  *✍ از قــلـــم گـــدائـےدر مصــــطفیٰﷺ محمــــد امـجــــد عـلــی نــعــیـمــی صــاحـب قــبــلــہ مــــــد ظــلــہ الـعـالـی والـنـورانــی*
*مقـام👈 رائــے گـنــج اتـــردیــنــاجـپـــور (مـغــــربــی بــنــگـال ) خــطـیــب و امـــام مــســجـــد نــیــم والـــــی مـــــــــرادآبـــــاد اتـــــــــر پـــــردیـــــش ( الـھـنــــــــــــــــــد )*
    _*{ رابـــــــــــطــــــــہ نـــــمــــــبــــــــر }👇*_
      *📲 + 9 1 8 4 7 4 9 4 5 2 2 8 👈*

*✅الجواب الصحیح* 
*فقط جلال الدین احمد امجدی رضوی نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند خادم جامعہ قادریہ رضویہ ردرور منڈل ضلع نظام آباد تلنگانہ الھنـــد*

*ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ و جامع و تحقیق جواب ہے* 
*✅الجواب' ھوالجواب واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب*
*فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)*

*✅الجواب صحیح حضرت علامہ ومولانا مفتی ابوالصدف محمد صادق رضا رضوی بہار الہند*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🕋محــفـــل غــلامــان مصطــفیٰﷺگــروپ* 
*بــتاریـخ(07)جنوری (2020)عــیــســوی🕋*
*گــروپ ھٰــذا مـــیـــں ایـــڈ کــیـلـــئـــے رابـــطہ کـــریـــں:👈 7860124553 91+📲*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🖥المـــــرتـــــب🖥*
*🌹رضـــــی احـــــمـــــد قـــــادری سیـــــتـــــا مـــــڑھــــی بـــــہار رابــــطہ نمـــــبــــر🌹👇*
*📲+91 8115171996*
*•─────────────────────•*
   *💙(محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ)💙*
*•─────────────────────•*