السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین ومفتیان شرع متین اس مسٸلے کے بارے میں کہ زید ایک سنی عالم دین ہے اسنے بکر سے کہا کہ بھگوان کو خنزیر کھلا دوں تو از روۓ شرع زید کے بارے میں کیا حکم ہے -بحوالہ جواب عنایت فرماٸیں عین نوازش ھوگی 
المستفتی۔ ریاض الدین مقام مدھوبنی بھار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
بر صدق مستفتی واقعی اگر سنی عالم دین کا یہ قبیحہ جملہ ہے اور معاذاللہ بھگوان سے مراد اللہ تعالیٰ کی ذات ہے جیسا کہ اہل ہنود خدا وند قدوس کے لئے لفظ بھگوان بولتے ہیں تو یہ کفر ہے -
علامہ شارح بخاری علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو بھگوان کہنا کفر ہے اس لئے کہ یہ ہندوؤں کا شعار ہے کہنے والے پر توبہ تجدید ایمان اور نکاح لازم ہے -
(فتاویٰ شارح بخاری , کتاب العقائد" جلد اول " صفحہ نمبر "246)
اور اگر اس سے مراد ہندوؤں کے معبود ہوں یعنی اس نے معبودان باطلہ کو خدا جانا  تو بھی بلا شبہ کفر وارتداد ہے کیوںکہ معبود باطل کو بھگوان ماننا یہ ان کا شعار ہے -
آقا علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں
("من تشبہ بقوم فھو منھم")
قائل اسلام سے خارج ہے کہ معبودان باطلہ کو لفظ بھگوان کہہ کر پکارا یعنی دونوں صورتوں میں اس پر توبہ و استغفار تجدید ایمان ونکاح لازم ہے اور آئندہ ایسے کلمات سے پرہیز فرض ہے -
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی
 خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)

✅الجواب صحیح والمجیب نجیح -
 العبدالاثیم خاکسار ابوالصدف محمد صادق رضا
مقام ؛ سنگھیاٹھاٹھول (پورنیہ)
خادم شاہی جامع مسجد
پٹنہ بہار الھند