☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
_📜🌺 الســـــــــوال🌺_
*کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ*
*(1)اعتکاف کی اصل تعریف کیا ہے,*
*(2) اگر عورت اعتکاف کی نیت سے بیٹھی اور کھانا وغیرہ پکاۓ تو کیا اسکا اعتکاف ٹوٹ جائے گا*
*🛸 ساںٔلہ :=> ناز 🛸*
*_◆ـــــــــــــــــــــ(☘🌮☘)ــــــــــــــــــــــ◆_* *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*
*📚 الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب اللہم ھدایت الحق والصواب👇*
*1⃣ صورت مستفسرہ میں اعتکاف کے لغوی معنی ایک جگہ پر اپنے آپ کو روکے رکھنے یا ٹھہرے رہنے کے ہیں ,*
*اور شریعت کی اصطلاح میں یہ ایک ایسی عبادت ہے , جس میں مسلمان صرف رضائے الٰہی کے لئے مدت متعین میں دنیا سے علیحدہ ہوکر مسجد میں قیام کرتا ہے, اسے اعتکاف کہتے ہیں, جو سنت موکدہ علی الکفایہ ہے,*
*✏اور اسکی کی حقیقت یہ ہے کہ اعتکاف میں بندہ گوشہ نشین ہوتا ہے اللہ رب العالمین کے ساتھ اپنے تعلق بندگی کی تجدید کرتا ہے , اور اپنے خالق ومالک کے ذکر سے اپنے دل کو مطمئین و آباد کرتا ہے, اور تنہائی میں بیٹھ کر اپنے نفس کا محاسبہ کرتے ہوئے اپنے پچھلے گناہوں کی معافی مانگتا ہے, عشرہ اعتکاف کے چند ایام بندے کو اللہ تعالیٰ کے قریب ہونے میں مددگار ہوتے ہیں ان ایام کے عبادات میں بندے کا دل ودماغ مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کی طرف مائل ہوجاتا ہے بندے کی روح کا تعلق اللہ تعالیٰ سے مضبوط ہوتا ہے, باطنی صفائی کے بعد قدسی صفات پیدا ہوجاتے ہیں , سب سے اہم بات یہ ھیکہ معتکف کو ذکر کے ساتھ تفکر کا موقع میسر ہوتا ہے,*
*ارشاد نبئ کریم ﷺ ہے کہ کائنات پر ایک لمحے کا تفکر سال بھر کی عبادت سے افضل ہے "*
*(📘👉 بحوالہ" اعتکاف لیلۃ القدر اور رحمت خداوندی" صفحہ نمبر "3 تا 4)*
*2⃣ اور دوسرے سوال میں پہلے یہ جان لینا ضروری ہے کہ عورتوں کا اعتکاف اپنے گھروں میں ہے ( مسجد بیت ) یعنی گھر میں عموماً جس جگہ پرعورت نماز ادا کرتی ہے وہاں عورت اعتکاف کرے اگر کوئی مقررہ جگہ نہیں تو گھر میں کسی ایک جگہ کو مقرر کرکے وہاں اعتکاف کرے ,*
*🎈اور خیال رہے کہ اعتکاف کرنے والی عورت کو اعتکاف میں بیٹھ کر گھر کے کام کاج کرنے کی اجازت نہیں. ،، البتہ گھر کا کام کاج (امور خانہ داری ) کی ذمداری گھرکی دوسری عورت سنبھالے، اور اعتکاف کرنے والی عورت رضائے الہی کے جستجو میں کما حقہ اصل عبادت و تسبیح و غیرہ کرتے رہے بلا ضروت شرعیہ مسجد بیت سے باہر نہ آئے بہرحال طبعی حاجت پر باہر آ سکتی ہے مثلا استنجا وغیرہ کیلئے یا اگر کوئی گھر میں کھانا پکانے والی نہ ہو تو اعتکاف والی عورت کو جلد از جلد کھانا تیار کر لینے کی اجازت ہے -*
*اور اعتکاف کرنے کے لئے عورت کو اپنے خاوند سے اجازت لینا ضروری ہے کیونکہ مرد کے حقوق عورت پر مقدم ہیں"*
*(📚👉 بحوالہ"اعتکاف کا بیان " صفحہ نمبر "28 تا 29)*
*لھذا مذکورہ بالا عبارات سے واضح ہوا کہ حالت اعتکاف میں عورت بضرورت شدید کھانا بنا سکتی ہے اس کے بنانے سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا "*
*ھذا ماسنح لی واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
_*(🖍) شـــــــــــرف قـــــــــلــم (👇)*_
_*حــضــــرت عـــــلامــہ ومـــولانــا مـــفـــتــی مــحـمــــد آفــتـــــــــاب عــالـــم رحــمــتــی مـصـبـــاحـی دہــلـــوی صــاحـــبــــ قــبــلـــہ*_
*مـــــــــد ظـــلــہ الــعـــالـی والـــنــــورانــــی*
*خــطــیـــب و امــــــــام جـامــع مــســـجـــد*
*مہــــــاســمــنــــــد چــھـــتــیــس گــــــڑھ*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح -*
*العبدالاثیم خاکسار*
*ابوالصدف محمد صادق رضا*
*مقام ؛ سنگھیاٹھاٹھول (پورنیہ)*
*خادم شاہی جامع مسجد*
*پـــٹنه بـــہار الھنـــد*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*بــتاریـخ(25)دسمبر (2019)عــیــســوی🕋*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🖥المـــــرتـــــب🖥*
*🌹رضـــــی احـــــمـــــد قـــــادری سیـــــتـــــا مـــــڑھــــی
*•───
ہمیں فالو کریں