السّلام علیکم ورحمۃاللہ تعالٰی وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں ایک شخص سر پر قرآن مجید رکھ کر قسم کھاتا ہے کے اگر میں زنا کروں تو کافر ہو جاؤں تو پھر زنا کر لیتا ہے اب اس پر شرعی حکم کیا ہو گا ؟رہنمائی فرمائیں!*
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں ایک شخص سر پر قرآن مجید رکھ کر قسم کھاتا ہے کے اگر میں زنا کروں تو کافر ہو جاؤں تو پھر زنا کر لیتا ہے اب اس پر شرعی حکم کیا ہو گا ؟رہنمائی فرمائیں!*
_👈المستفتی؛ محمد ریاض_
🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹🔹
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب اللہم ھدایت الحق والصواب*
*🔰صورت مسئولہ میں جواب یہ ہے کہ مذکورہ شخص کا قول عندالشرع قسم ہے , لھذا شخص مذکور نے قسم کھائی کہ اگر میں زنا کروں تو کافر ہوجاؤں پھر اسنے زنا کیا تو وہ کافر ہوگیا, اس لئے کہ اسکے قول سے ہی ظاہر وباہر ہو رہا ہے کہ اسکی نیت ہی کفر کی ہے تو کافر ہونے میں کوئی شک نہیں ,*
📗فتاویٰ عالمگیری میں ہے 👇
*(لو قال ان افعل کذا فھو یھودی اونصرانی اومجوسی اوبرئ من الاسلام فھو یمین استحسانا کذافی البدائع حتی لو فعل ذٰلک الفعل یلزمہ الکفارۃ اھ تلخیصاً)*
_📕(فتاویٰ عالمگیری"جلد دوم"صفحہ نمبر"50)_
🔰اور بہار شریعت میں ہے
قرآن کی قسم , کلام اللہ کی قسم ان الفاظ سے بھی قسم ہوجاتی ہے حلف کرتا ہوں ,قسم کھاتا ہوں, میں شہادت دیتا ہوں, خدا گواہ ہے, خدا کو گواہ کرکے کہتا ہوں, مجھ پر قسم ہے, لا الہ الا اللہ, میں یہ کام نہ کروں گا , اگر یہ کام کرے یا کیا ہو تو یہودی ہے یا نصرانی یا کافر یا کافروں کا شریک, مرتے وقت ایمان نصیب نہ ہو , بے ایمان مرے, کافر ہوکر مرے, اور یہ الفاظ بہت سخت ہیں کہ اگر جھوٹی قسم کھائ یا قسم توڑدی تو بعض صورت میں کافر ہو جاۓ گا, جو شخص اس قسم کی جھوٹی قسم کھاۓ اس کی نسبت حدیث شریف میں فرمایا "👇
*🔖”وہ ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا“*
یعنی یہودی ہونے کی قسم کھائی تو یہودی ہوگیا, یونہی اگر کہا خدا جانتا ہے کہ میں نے ایسا نہیں کیا ہے اور یہ بات اس نے جھوٹ کہی ہے تو اکثر علماء کے نزدیک کافر ہے "
_(عالمگیری, درمختار, ردالمحتار, وغیرہا) (بہار شریعت" حصہ نہم" صفحہ نمبر" 304)_
*لہٰذا شخص مذکور فوراً توبہ واستغفار وتجدید ایمان کرے اور شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح کرے اور بیعت والا ہے تو تجدید بیعت بھی لازم ہے اور یہ عہد کرے کہ آئندہ کبھی ایسا فعل عمل میں نہ لاۓ اور کثرت سے اللہ تعالیٰ کی راہ میں صدقہ و خیرات کرے , اگر ایسا کرے تو درست ہے ورنہ اسکا کا سماجی بائیکاٹ کریں "*
ھذا ماسنح لی واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
*⭕ــــــــــــــــــــــــــــ⭕ــــــــــــــــــــــــــ⭕*
*✍🏻از قلم حضــــرت عــــلامہ ومولــــیٰنا مفــــتی محمـــــد آفتــــاب عــــالم رحمــــتی مصبـــاحی ارشــــدی دہلوی صاحبب
*مؤرخہ۲۶/۴/۱۴۴۱ھ*
*مؤرخہ۲۶/۴/۱۴۴۱ھ*
*...........................................................*
*✅الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمدامجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الھند*
ماشاءاللہ بہت عمد جواب ہے
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح الجواب ھو لا جواب*
*محمد صاحب جان رضا حشمتی اختری ارشدی عفی عنہ گورکھپور کشی نگر یوپی الھند*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*زیر اہتمام وانصرام حضرت علامہ ومولٰینا محمدآفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ*
*.....................................................
ہمیں فالو کریں