☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
_📜 الســـــــــوال👇_
*کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کہ بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ*
*جہاد کرنا کون کون سے مہینے میں جائز نہیں ہے تمام مفتیان عظام توجہ فرمائیں اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دے گا"*
*🍅سائل..👈 شہرالدین رضوی🍅*
*_◆ـــــــــــــــــــــ🔸🎈🔸ــــــــــــــــــــــ◆_* *☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆*
_*📚 الجـواب بعـون المــلـک الوھـاب👇*_
*اللہ تبارک و تعالیٰ قرآن حکیم میں ارشاد فرماتا ہے👇*
*ان عدة الشھور عند اللہ اثنا عشر شھراً فی کتاب اللہ یوم خلق السمٰوٰت و الارض منھآ اربعة حرم اھ*
*📖سورة التوبہ پارہ ١٠ آیت ٣٥*
*بیشک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جس سے اس نے آسمان و زمینوں کو بنایا ان میں سے چار حرمت والی ہیں اھ*
*استاذی الکریم ابو النعمان حضرت مفتی عطا محمد مشاہدی حفظہ الباری تفسیر نور العرفان کے حوالہ سے فرماتے ہیں کہ حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمتہ آیت مزکورہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں : کفّارِ عرب محترم مہینوں یعنی رجب ، ذی القعدہ ، ذی الحجہ ، اور محرم کے بڑے معتقد تھے اور اس زمانہ میں جنگ حرام سمجھتے تھے لیکن اگر کبھی دوران جنگ یہ مہینے آ جاتے تھے تو انہیں ناگوار گزرتا اس لیے محرم کو صفر اور بجاۓ اسکے صفر کو محرم بنا لیتے یا حرمت کو مٹانے کی ضرورت محسوس کرتے تو ایسے ہی مہینوں کا تبادلہ کر لیتے تھے اس طرح تحریم کے مہینے سال میں گردش کرتے رہتے تھے -*
*📕تفسیر نور العرفان ص ٣٠٧*
*(📚👉کنز الریحان فی فتاوی ابی النعمان الجزء الاول المعروف بہ فتاوی مشاہدی ص ٣٢٣)*
*الحاصل -👈 وہ فقط چار مہینے ہیں جن میں جہاد منع ہے رجب ،ذی القعدہ ، ذی الحجّہ ، محرم*
*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
*♦ـــــــــــــــ(((((((⛲)))))))ـــــــــــــ♦*
*✍کتبــــــــــــــــــــــہ👇*
*عبدہ العاصی احقر*
_*حضرت علامہ و مولانا مشاہد رضا حشمتی عفی عنہ صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی*_
*خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری*
*مورخہ ٢٣ ربیع الاول ١٤٤١ھ*
_*ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ و جامع و تحقیق جواب*_
*✅الجواب' ھوالجواب واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب*
*فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*بــتاریـخ(22)نومبر (2019)عــیــســوی🕋*
ہمیں فالو کریں