السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تمام علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ ایک مقرر صاحب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تعلق سے ایک واقعہ پیش کیا کہ آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے امتیوں کے لیے رو رہے تھے اور پھر انہوں نے کہا کہ دونوں جہان کے خالق و مالک رسول رو رہے ہیں
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خالق ومالک جیسے الفاظ سے استعمال کرنا کیسا ہے رہنمائی فرمائیں*
سائل- جمشید رضا سنت کبیر نگر یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں جواب یہ ہے کہ
ارشاد باری تعالیٰ ہے
"قل اللہ خالق کل شئی وھوالواحدالقہار "
(پارہ 13 سورہ الرعد آیت نمبر 16)
ترجمہ؛ تم فرماؤ اللہ ہر چیز کا بنانے والا ہے اور وہ اکیلا سب پر غالب ہے (کنزالایمان)
اس آیت کریمہ کی تفسیر میں حضور صدر الافاضل علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
جو مخلوق ہونے کی صلاحیت رکھے اس سب کا خالق اللہ ہی ہے اور کوئی نہیں
(تفسیر خزائن العرفان صفحہ نمبر 452)
امام بیہقی نے " فضائل صحابہ"
اور حاکم نے " مستدرک " میں نقل کیا ہے
" انا سیدالعالمین "
میں تمام جہانوں کا سردار ہوں
(کنزالعمال جزء الثانی عشر ص 65 رقم 279)
بحوالہ؛ رسائل میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم صفحہ نمبر 119)
اور سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
"واللہ یعطی وانما انا قاسم "
اللہ تعالیٰ عطا فرماتا ہے اور میں بانٹتا ہوں
لہذا معلوم ہوا کہ دونوں جہان کا خالق اللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ ہے اور اس کی عطا سے ہمارے سرکار پیارے مصطفے'صلی اللہ علیہ وسلم مالک جہان سردار عالم ہیں
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
مالک کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں
دوجہاں کی نعمتیں ہیں ان کے خالی ہاتھ میں
اور حضرت مولانا حسن رضا خان برادر اعلیٰ حضرت استاذ زمن فرماتے ہیں
خالق کل نے آپ کو مالک کل بنادیا
دونوں جہاں ہیں آپ کے قبضہ واختیار میں
اس سے معلوم ہوا کہ
دوجہاں کا خالق آللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ ہے
لہذا خدائے تعالیٰ کے علاؤہ کسی اور کو دوجہاں کے خالق کہنا کفر ہے
اس لئے مقرر موصوف پر توبہ واستغفار لازم ہے اور آئندہ اس قسم کے جملوں سے اجتناب واجب ہے "
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ؛ حضرت علامہ و مولانا ابوالاحسان قادری رضوی
•─────────────────────•
منجانب؛ محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ)
•─────────────────────•
ہمیں فالو کریں