________(🖊)__________ا*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 

*🕯ســـــوال👇*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر استطاعت ہونے کے باوجود ایک بیل میں سات لڑکوں کا عقیقہ کیا تو ہوا یا نہیں جلد جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی"
*المستفتی: محمد مستان برکاتی(کرناٹک)*
*________(🖊)__________ا*
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

*📜الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب* 
ایسے ہی ایک سوال فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد صاحب قبلہ امجدی علیہ الرحمہ سے پوچھا گیا کہ عقیقہ بڑے جانور میں سات اشخاص کی شرکت درست ہے یا نہیں اور اگر درست ہے تو اس کا طریقہ کیا ہے , کیونکہ عقیقہ ایک نام سے دو حصّے ہیں کیا ایک حصّہ بھی درست ہے جواب مرحمت فرمائیں , تو جواب میں آپ نے فرمایا کہ بڑے جانور میں قربانی کی طرح عقیقہ بھی سات نام سے کرنا جائز ہے جن بچوں کے نام عقیقہ کرنا ہے ان کا حصّہ ایک ہو دو یا اس سے زیادہ دعاۓ عقیقہ میں ان سب کا نام لیں ہر ایک کے حصّے کا بالتفصیل ذکر ضروری نہیں بلکہ عقیقہ کی دعا کا بھی پڑھنا ضروری نہیں اس لئے کہ خداۓ تعالی خوب جانتا ہے کہ عقیقہ کس کا ہے اور کس کی طرف سے کتنا حصّہ ہے - بہار شریعت حصہ پانزدہم صفحہ نمبر 155, میں ہے کہ عقیقہ میں جانور ذبح کرتے وقت ایک دعا پڑھی جاتی ہے اسے پڑھ سکتے ہیں اور یاد نہ ہو تو بغیر دعا پڑھے بھی ذبح کرنے سے عقیقہ ہو جاۓ گا -

*📗(فتاویٰ فیض الرسول" جلد دوم" صفحہ نمبر"464)*

*اور بہار شریعت میں ہے 👇*
لڑکے کے عقیقہ میں دو بکرے اور لڑکی میں ایک بکری ذبح کی جائے یعنی لڑکے میں نر جانور اور لڑکی میں مادہ مناسب ہے اور لڑکے کے عقیقہ میں بکریاں اور لڑکی میں بکرا کیا جب بھی حرج نہیں , اور عقیقہ میں گائے ذبح کی جائے تو لڑکے کے لۓ دو حصّے اور لڑکی کے لئے ایک حصّہ کافی ہے یعنی سات حصّوں میں دو حصّے یا ایک حصّہ "

*📕(بہار شریعت" حصہ پانزدہم "صفحہ نمبر "359)*

اور لڑکے کی طرف سے دو جانور یا گاۓ, اونٹ , کے دو حصّے اور اگر لڑکی ہو تو ایک جانور , یا ایک حصّہ اونٹ,  گاۓ, کا عقیقہ کرنا چاہیئے لیکن اگر لڑکے کی طرف سے ایک جانور ذبح کیا یا بڑے جانور میں ایک حصّہ بھی کیا تو عقیقہ ادا ہو جائے گا "

*📔(حوالہ" عقیقہ کے احکام ومسائل ,صفحہ نمبر " 26)*

تو مذکورہ بالا حوالہ جات سے یہ صاف ظاہر و باہر ہوگیا کہ اگر صاحب استطاعت ہے تو اسے چاہیۓ کہ لڑکے کے عقیقہ میں جب بڑے جانور کو ذبح کرے تو لڑکے کے لئے دو حصّے کرے اور لڑکی میں ایک,  اور اگر لڑکے میں ایک ایک کر سات لڑکوں کے سات حصّے شامل کر ذبح کیا تو بھی کوئی خرابی نہیں عقیقہ ہو جاۓ گا "

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب* 
*المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب*
*________(🖊)__________ا*
*✒کتبــــــــــــــــــــــہ*👇
*خاکسار محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی* خطیب و امام جامع مسجد مہاسمند (چھتیس گڑھ)
*مورخہ:15/02/2

ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محمد الطاف حسین قادری*
خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محــــمد معصــوم رضا نوری* منگلور کرناٹک انڈیا
*________(🖊)__________ا*
*📁المشتـــــہر👇*
*منجانب:منتظمین محفل غلامان مصطفیٰﷺگروپ محمد مکّی رضا خان قادری نظامی مہسوتھوی سیتامڑھی(بہار)*
*________(🖊)__________ا*