السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعدہ سلام عرض یہ ہے کہ
پتنگ اڑانا اور بیچنا کیسا ہے "
السائل.... عبداللہ خان رضوی لکھیم پور کھیری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
پتنگ اڑانا ، پیچ لڑانا ، کٹی ہوئی پتنگ وڈور لوٹنا اور پتنگ وڈور خریرنا وبیچنا سب ناجائز وگنا ہ اور اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو ناراض کرنے والے کام ہیں ـ
چنانچہ سید اعلی حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں؛
کنکیا ( یعنی پتنگ) اڑانے میں وقت ( اور) مال کا ضائع کرنا ہوتا ہے یہ بھی گناہ ہے اور گناہ کے آلات کنکیا ( یعنی پتنگ اور ) ڈور بیچنا بھی منع ہے ـ
اگلے صفحے پر آپ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کنکیا (یعنی پتنگ) لوٹنا حرام ، اور خود آکر گر جائے تو اسے پھاڑ ڈالے ، اور اگر معلوم نہ ہوکہ کس کی ہے تو ڈور کسی مسکین کو دیدے کہ وہ کسی جائز جام میں صرف ( یعنی استعمال) کرلے اور خود مسکین ہو تو اپنے صرف ( یعنی اپنے استعمال) میں لائے ، پھر جب معلوم کہ فلاں مسلم کی ہے اور وہ تصدق ( یعنی صدقہ کرنے ) یا اس مسکین کے اپنے صرف ( یعنی استعمال) پر راضی نہ ہو تو دینی آئے گی اور کنکیا (یعنی پتنگ ) کا معاوضہ بہر حال کچھ نہیں؛:مزید لکھتے ہیں کنکیا ( یعنی پتنگ ) اڑانا منع ہے اور لڑانا گناہ ہے
(فتاوی رضویہ جلد ۲۴ ، صفحہ ۶۵۹ تا ۶۶۰)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد مشاہد رضا قادری گونڈوی
ہمیں فالو کریں