السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ........... 
کیافرماتے ہیں علماۓدین اس مسٸلہ کے بارےمیں اعلیٰ حضرت نے اسمٰعیل دہلوی کی تکفیر کیوں نہیں کہ قرآن حدیث کے روشنی میں جواب عنایت فرماۓ بہت مہربانی ہوگی......... 
سائل؛پرویزعالم انٹیاتھوک گونڈہ یوپی... 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
مولوی اسمٰعیل دہلوی اپنی عبارات کفریہ ملعونہ مندرجہ تقویتہ الایمان صفحہ٨ اور صراط مستقیم صفحہ ٩٥ وغیرہ کے سبب کافر و مرتد ہے چونکہ علامہ فضل حق خیر آبادی علیہ الرحمہ والرضوان کا وصال ١٢٧٨ھ میں ہوا اس وقت تک اسمٰعیل دہلوی کی توبہ مشہور نہیں ہوئ تھی جس کی بنا پر آپ نے اس کی تکفیر فرمائ بر خلاف اس کے اعلٰی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ عنہ ربہ القوی کی ولادت ١٢٧٢ھ میں ہوئ اور آپ کا وصال ١٣٤٠ھ میں ہوا اس وقت تک اسمٰعیل دہلوی کی توبہ مشہور ہوچکی تھی اس لۓ آپ نے احتیاطًا اس کی تکفیر سے کف لسان فرمایا؛
جیسا کہ اعلٰی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ عنہ ربہ القوی خود تحریر فرماتے ہیں کہ ہمارے نزدیک مقام احتیات میں اکفار سے کف لسان ماخوذ مختار و مرضی ومناسب اور احتیاط کی وجہ اسمٰعیل دہلوی کا اپنے اقوال کفریہ ملعونہ سے توبہ کی خبر کا مشہور ہونا ہے 
 (حوالہ الکوکبتہ الشہابیہ صفحہ61)
اس مسئلہ پر مزید معلومات کے لۓ شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ کی تصنیف تحقیقات حصہ دوم کا مطالعہ کریں 
(فتاوٰی فقیہ ملت جلد اول باب العقائدصفحہ 40) 
واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری انٹیاتھوک بازار ضلع گونڈہ یوپی