*📜ســــوال:-* مسئلہ یہ ہے کہ کیا قبرستان میں نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں
مہربانی ہوگی
*🕹ســـٌائل---* _شفاءالدین احمد قادری رضوی_
*مقــــام:-* ضلع دیوگھر جھارکھنڈ
*🛸ــــــــــــــــــــ♦🕋♦ــــــــــــــــــــ🛸*
*وعلـیکم السـلام و رحمـة اللہ تعالٰی و برکاتہ*
الجوابــــــ بعون المـــلک الوہابــــــ؛
*🔰قبرستان میں قبر کے اوپر یا قبر کے سامنے ہوتو نماز پڑھنا منع مکروہ ہے*
*📓۔مراقی الفلاح مصری صفحہ ٢١٥ میں ہے ۔*
_🔖وتکرہ( الصلاةفی المقبرة) و امثالھا لان رسول اللہ ﷺ نھی ان یصلی فی سبعں مواطن۔_
*🏷مقبرے وغیرہ میں نماز مکروہ میں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے سات مقامات پر نماز سے منع فرمایا ہےـ*
*📕طحطاوی علی مراقی الفلاح* میں اس کی علت یہ بھی درج ہے ۔
_🔰لانہ تشبہ بالیھود والنصاریٰ قال رسول اللہ ﷺ لعنة اللہ علی الیھود والنصاریٰ اتخذوا قبور انبیاٸھم مساجد وسوإ کانت فوقہ او خلفہ او تحت ماھو واقف علیہ_
_🏷اس میں یہود نصاریٰ سے تشبہ ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہود نصاری پر اللہ کی لعنت ہو_
_انہوں نے اپنے انبیإ کی قبروں کو مساجد بنا لیا ۔خواہ یہ قبریں اوپر ہوں یا نیچے ہوں یا پیچھے-_
🔰بغیر ضرورت شرعیہ اور بغیر عذر شرعی قبرستان کے ہر اس حصہ میں جہاں قبریں ہوں یا قبروں کے درمیان نماز جنازہ پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے ۔
چونکہ قبروں پر چلنا پھرنا ، کھڑا ہونا ، بیٹھنا مکروہ وممنوع ہے اور احترام مقابر کے خلا ف ہے ۔
🏷حدیث شریف میں ہے کہ” *تمہارا آگ کے انگارے پر اسطرح بیٹھنا کہ آگ تمہارے کپڑے کوجلا دے اور کھال پر اثر پڑے ،قبر پر بیٹھنے سے بہتر ہے “*
_🔖اور قبرستان کا ہروہحصہ جو قبروں سے بالکل خالی ہو اس میں نماز جنازہ بلا کراہت جاٸز ہے بشر طیکہ وہ حصہ کسی دوسرے شخص کی ملک میں نہ ہو اور غیر کی ملک ہو تو اجازت لے لی گٸ ہو ۔_
*📗طحطاوی علی مراقی الفلاح مصری صفحہ ٣٦٠ میں ہے ۔*
*”وفی البداٸع وغیرھا قال ابو حنیفة رضی اللہ تعالیٰ عنہ لا ینبغی ان یصلی علی میت بین القبور وکان علی وابن عباس یکرھان ذالک وان صلوا اجزاھم۔*
📗البداٸع وغیرہ میں ہے امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا
🏷” قبروں کے درمیان خالی جگہ میں نماز جنازہ پڑھنے میں کوٸ حرج نہیں ۔
🏷حضرت علی اور عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما مکروہ سمجھتے تھے ۔
اگر یہاں نماز جنازہ پڑھ لیں توہو جاۓگی دہرانے کی ضرورت نہیں ۔
اسی میں ہے
_”ثم محل الکراھة اذا لم یکن عذرفان کان فلا کراھة اتفاقا“_
🔖یہ کراہت اسوقت ہے جب کوٸ عذر نہ ہو اور اگر عذر ہے تو کوٸ کراہت نہیں ۔
*📕ماخوذ از حبیب الفتاویٰ صفحہ ٥٥٠ /٥٥١*
واللہ تعــــالیٰ اعـــلم باالصــــواب
*🛸ــــــــــــــــــــ♦🕋♦ــــــــــــــــــــ🛸*
*✍🏻:-کتبــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت علامہ و مولیٰنا محمد مشرف اعظم صاحب قبلہ* گریڈیہ
*📆مؤرخہ:-* ۰۹ صفرالمظفر ۱۴۴۱ھـ/ ۰۹اکتــــوبر ۲۰۱۸عــ
*∞∞ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ♢ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ∞∞*
*✅الجواب' ھوالجواب واللہ ھوالمجیب المصیب المثاب*
*فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ*
خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)
*♦ــــــــــــــــــــــــــــــــ((((⛲))))ـــــــــــــــــــــــــــــ
ہمیں فالو کریں