السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ یہ ہے کہ دیوالی کی مٹھائی کھانا کیسا ہے اور ہمارے گاؤں کے لوگ ہندو کے ہوٹل میں کام کرتے ہیں اور مالک دیوالی کی خوشی میں مٹھائی دیتا ہے اور اگر مٹھائی نہ لیں تو مالک کچھ اور سمجھتا ہے اور کام سے نکال دیتا ہے تو اس حال میں کیا کریں مٹھائی لیں یا کام کرنا چھوڑ دیں اگر ایسا ہوا تو بہت سے لوگ بھوکے رہ جائیں گے آپ حضرات سے گزارش ہے کہ جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں "
سائل : انوار رضا بنگالی

  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ  
 الجواب بعون الملک الوہاب
 کافر جوہولی، دیوالی میں مٹھائی بانٹتے ہیں نہ ہی اس کا لینا حرام ہے اور نہ ہی کھانے والا کافر ہے۔ لیکن یہ سمجھ کر نہ لے کہ ان خبثاء کے تیوہار کی مٹھائی ہے بلکہ "مال موذی نصیب غازی سمجھے" جیسا کہ فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم کتاب العقائد صفحہ ۵۹۸ پر مذکورہے کہ یہ مٹھائی پاک ہے اس لئےاس کا کھانا جائز لیکن خاص ان کے تیوہار کے موقع پر لینا ممنوع ہے ، یہ ایک طرح سے ان کے تیوہار میں شرکت ہے ۔ دوسرے دنوں میں لینے میں کوئی حرج نہیں۔
نوٹ: تقوی احتراز پر ہے
واللہ اعلم بالصواب
      کتبہ؛ محمد گل رضا قادری رضوی
مقام چتری ضلع سرہا(نیپال)
مقیم حال مبارک پور اعظم گڑھ یوپی الھند