السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی غیر مسلم کو نمستے کہنا کیسا 
سائل؛ علی رضا کراچی پاکستان 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
 رام رام جے رام جی کی نمستے و نمسکار کرنا حرام و گناہ ہے اس لئے کہ یہ غیر مسلموں کا شعار ہے اگر کوئی کسی کو کہے السلام علیکم تو ہر شخص جان جاتا ہے کہ یہ مسلم ہے اور اگر کوئی نمستے یا نمسکار جے رام جی کی کہے تو سب کو معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ ہندو ہے ,اسی طرح گڈنائٹ اور گڈمارننگ وغیرہ بھی نہ کہے کہ 
حدیث شریف میں ہے کہ لیس منا من تشبہ لغیرنا لا تشبھوا بالیھود ولا بالنصاری فان تسلیم الیھود اشارۃ بالیدوالنصاری اشارۃ بالکف اھ یعنی ہم میں سے وہ نہیں جو غیروں کا شعار اختیار کرے یہودو نصاریٰ کا شعار نہ اختیار کرو یہود کا سلام ہاتھ سے اشارہ اور نصاریٰ کا ہتھیلی سے اشارہ کرنا ہے یعنی یہودونصاریٰ کچھ بولتے نہیں صرف ہاتھ اور ہتھیلی سے اشارہ کرتے ہیں لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ یہودونصاریٰ کے طریقوں کو نہ اپنائیں بلکہ اسلامی شعار وطریقہ اختیار کریں 
(بحوالہ"فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ۷۰)
 واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد مشاہد رضا قادری رضوی گونڈوی