السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
مذہب اسلام میں میںوزک اور گانا سننا کیسا ہے 
مدلل جواب عنایت فرمائیں 
محمد نوشاد القادری خورشیدی نظامی شیوہر بہار 

 وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک والوہاب 
 گانا سننا یا گانا دونوں ناجائز و حرام ہے۔ خواہ یہ گانا ٹیپ ریکارڈ سے سنا جائے یا ڈی جے اور موبائل سے ہر طرح سے گانے کا سننا ناجائز ہے ۔ جیساکہ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا دو آوازیں دنیاو آخرت میں ملعون ہیں ۔ ایک نغمہ کے وقت باجے کی آواز اور دوسری مصیبت کے وقت رونے کی آواز ۔ 
 حضرت امام بہیقی اپنی سندوں کے ساتھ یہ روایت نقل کرتے ہیں الغناء ینبت النفاق فی القلب کما ینبت الماء الزرع اھ ترجمہ؛ گانے سے دل میں نفاق اگتا ہے ( پیدا ہوتا ہے ) جیسے پانی سے سبزہ اور کھیتی اگتی ہے ۔ 
 فتح القدیر میں ہے؛ استماع الملا ھی معصیۃ والجلوس علیھا فسق والتلذد بھا من الکفر۔ اھ ترجمہ لہو و لعب کا سننا معصیت(گناہ) ہے اس کے لئے بیٹھنا فسق ہے اور اس سے لذت حاصل کرنا کفر (کفران نعمت)ہے ۔ گانا سننا ناجائز و حرام اس لیے ہے کہ گانے بالعموم عشقیہ مضامین اور فحش باتوں پر مشتمل ہوتے ہیں اور جو چیزیں فحش امور پر مشتمل ہوں ، ان کا پڑھنا ، سننا اور گنگنانا نا جائز ہے ۔ 
 لہٰذا موبائل سے گانا سننا بھی ناجائز ہے ۔ درمختار میں ہے؛ استماع صوت الملاهی کضرب قصب ونحوہ حرام ۔ فالوا جب کل الواجب ان یجتنب کی لا یسمع۔اھ ترجمہ؛ لہو ولعب کی آواز مثلا بانسری وغیرہ کی آواز کا سننا حرام ہے ۔ تو ضروری ہے کہ ایسی آوازیں نہ سنی جائیں اور ان سے پرہیز کیا جائے ۔ نیز اسی درمختار میں ہے کہ عربوں کے وہ اشعار جن میں فسق و فجور کا ذکر ہو ایسے اشعار کا پڑھما مکروہ ہے ۔ 
اس عبارت کے تحت علامہ شامی قدس سرہ السامی فرماتے ہیں :ای تکرہ قراء تھا فکیف التغنی بها،اھ؛ یعنہ جو اشعار فسق وفجور پر مشتمل ہوں ، ان کا پڑھنا مکروہ ہے اور جب پڑھنا مکروہ ہے تو ان اشعار کا گنگنانا بھی مکروہ ہے ۔ گانا خواہ موبائل سے سنا جائے یا کسی اور طریقے سے ۔ وہ بہر حال ناجائز ہے ۔ فتاوی بحر العلوم میں ہے گانا بجانا حرام وناجائز ہے ۔ 
 (ماخوذ موبائل فون کے ضروری مسائل صفحہ ۸۲ تا ۸۳)
 اور ایسے ہی سیدی سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ الرضوان لکھتے ہیں کہ؛ گانا سننا یا خود گانا دونوں ناجائز و حرام ہے 
 (فتاویٰ رضوی، جلد ۲۳، صفحہ۷۳۲/ مکتبہ روح المدینہ کراچی) 
 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد مشاہد رضا قادری رضوی 
دارالعلوم شہید اعظم دولہاپور پہاڑی انٹیاتھوک ضلع گونڈہ