السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

  علمائےکرام میں بارگاہ عرض ہے کہ عیدالضحی کے نماز کی نیت اور نماز کا طریقہ ارسال فر ماں دیں

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
   نماز عید کا طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت واجب عید الفطر یا عید الاضحٰی کی نیت کرکے

 نیت کی میں نے دو رکعت نماز واجب عید الفطر یا عید الاضحٰی کی زائد چھ تکبیروں کے  واسطے اللہ تعالی کے پیچھے اس امام کے منہ میرا کعبہ شریف کی طرف اللہ اکبر کہ کر ہاتھ باندھ لے پھر ثنا پڑھے پھر کانوں تک ہاتھ اٹھائے اور اللٰہ اکبر کہکر ہاتھ باندھ لے۔پھرثناپڑھےپھر کانوں تک ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبرکہکرہاتھ باندھ لے

 یعنی پہلی تکبیر میں ہاتھ باندھے اس کے بعد دو تکبیروں میں ہات لٹکائے پھر چوتھی تکبیر میں ہاتھ باندھ لے اس کو یوں یاد رکھیں کہ جہاں تکبیر کے بعد کچھ پڑھنا ہے وہاں ہاتھ باندھ لیے جائیں اور جہاں پرھنا نہیں وہاں ہاتھ چھوڑ دیے جائیں پھرامام اعوذ باللہ و بسم اللہ آہستہ پڑھ کر جہر کےساتھ الحمد اور سورت پڑھے پھر رکوع کر ے 

 دوسری رکعت میں پہلے الحمد اور سورت پڑھے پھر تین بار کان تک ہاتھ لے جا کر اللہ اکبر کہے اور ہاتھ نہ باندھے اور چوتھی بار بغیر ہاتھ اٹھائے اللہ اکبر کہتا ہوا رکوع میں جائے 

اس سے معلوم ہو گیا کہ عیدین میں زائد تکبیریں چھ ہوئیں تین 
پہلی قراءت سے پہلےاورتکبیرتحریمہ کے بعداور
دوسری میں قراءت کے بعد۔
اوررکوع سے پہلےاوران چھوؤں تکبیروں میں ہاتھ اتھائےجائیں گےاور ہردوتکبیر کےدرمیان تین تسبیح کی قدرسکتہ کرےاورعیدین میں مستحب یہ ہے کہ پہلی میں سورۂ جمعہ اوردوسری میں سورۂ منافقون پڑھے 
یاپہلی میں سبح اسم اور دوسری میں ھل اتک 


  نماز کے بعد امام دو خطبے پڑھے۔ اور جمعہ کے خطبے میں جو چیزیں سنت ہیں وہ عیدین کے خطبے میں بھی سنت ہیں اور جو باتیں جمعہ کی خطبے میں مکروہ ہیں وہ عیدین کے خطبے میں بھی مکروہ ہیں۔ صرف دو باتوں میں فرق ہے ایک یہ ہے کہ جمعہ کے پہلے خطبہ سے قبل خطیب کا بیٹھنا سنت تھا اور اس میں نہ بیٹھنا سنت ہے۔ دوسرے یہ کہ اس میں پہلے خطبہ سے قبل نوبار اور دوسرے خطبہ سے قبل سات بار اور ممبر سے اترنے کے پہلے چودہ بار اللہ اکبر کہنا سنت ہے اور جمعہ میں نہیں
بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ نمبر/٩٥/٩٦

کتبہ محمدالطاف حسین قادری دارالعلوم غوث الوری ڈانگالکھیم پورکھیری یوپی