السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علماء دین کہ تعزیہ بنانا اور گھمانا کیساہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں ۔ 
السائل؛ شعیب رضا بلرام پوری 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ہندوستان میں جس طرح کہ عام طور پر تعزیہ داری رائج ہے وہ بیشک حرام وناجائز ، وبدعت سیئہ ہے ۔ 
(فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۵۶۳ ) 
 فقیہ اعظم ہند حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ تعزیہ داری ناجائز وبدعت ہے اور اس میں مال صرف کرنا اسراف ہے ۔ (فتاوی امجدیہ جلد ۴ صفحہ ۱۶۷) دوسری جگہ تحریر فرماتے ہیں کہ ۔ تعزیہ داری بدعت ہے یوں ہی علم، دلدل وقبر کی صورت بنانا اور اسے گشت کرانا اور نوحہ کرنا سینہ کوٹنا یہ سب روافض کا طریقہ ہے ، ہمارے مذہب کے خلاف ہے 
(فتاوی امجدیہ جلد ۴ صفحہ ۱۵۸)
 نیز تحریر فرماتے ہیں کہ اس موقع پر اچھلنا کودنا بھی مناسب نہیں کہ واقعات کربلا کی یاد بالکل اس کے منافی ہے ۔ اور حضور حافظ ملت حضرت شاہ عبد العزیز شاہ مرادآبادی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ مروجہ تعزیہ داری ڈھول تاشہ باجہ وغیرہ یزید یوں کی نقل اعر رافضیوں کا طریقہ ہے یہ ناجائز وحرام ہے ۔ 
 (فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۵۶۳)
 (ایسا ہی ضیاء شریعت جلد اول ۱۸۷ میں ہے) 

  کتبہ؛ محمد مشاہد رضا قادری 
گونڈوی دارالعلوم شہید اعظم دولھا پور پہاڑی انٹیا تھوک ضلع گونڈہ